• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 25661

    عنوان: زکاہ کے سلسلے میں کچھ سوالات ہیں ۔ میں بچپن ہی سے اپنے ایک رشتہ دار کے یہاں رہتاہوں، ان کی کوئی اولاد نہیں ہے، میرے والدین حیات ہیں اور سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوچکے ہیں۔ میں بیرون ملک میں کام کررہا تھا۔ میں نے کچھ پیسے جمع کئے ہیں جسے بہن کی شادی کے لیے بینک میں رکھے ہیں، میں نے یہ اس لیے کیا ہے کہ مجھے معلوم نہیں کہ میں مستقبل میں پیسے دے سکوں گا یا نہیں ۔ میری تین بہنیں غیر شادی شدہ ہیں اور دو/چار سالوں میں ان کی شادی ہوجائے گی۔ میرے والد بہنوں کی شادی کا پورا بوجھ نہیں اٹھاسکتے ہیں۔
     سوال یہ ہے کہ بہنوں کی شادی کے مقصدسے میں نے جو بینک میں پیسے جمع کئے ہیں ، کیا اس پر زکاة ہوگی؟ اور کیا میں زکاة کی رقم کو بہنوں کی شادی میں خرچ کرسکتاہوں؟میں نے اپنے لئے بھی کچھ پیسے جمع کئے ہیں تو کیا میں اپنی جمع شدہ رقم کی زکاة بہنوں کی شادی کے لیے رکھ سکتاہوں؟اور کیا والدین اور بہنوں کو بتا نا پڑے گا کہ میں شادی میں زکاة رقم خرچ کررہا ہوں(اگر اس کی اجازت ہو) ۔ ابھی میں کوئی کام نہیں کررہا ہوں اور میری کوئی ملازمت نہیں ہے۔عید کے بعد میں دوبارہ ملازمت کی کوشش کروں گا۔ براہ کرم، جواب دیں۔ شکریہ!

    سوال: زکاہ کے سلسلے میں کچھ سوالات ہیں ۔ میں بچپن ہی سے اپنے ایک رشتہ دار کے یہاں رہتاہوں، ان کی کوئی اولاد نہیں ہے، میرے والدین حیات ہیں اور سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوچکے ہیں۔ میں بیرون ملک میں کام کررہا تھا۔ میں نے کچھ پیسے جمع کئے ہیں جسے بہن کی شادی کے لیے بینک میں رکھے ہیں، میں نے یہ اس لیے کیا ہے کہ مجھے معلوم نہیں کہ میں مستقبل میں پیسے دے سکوں گا یا نہیں ۔ میری تین بہنیں غیر شادی شدہ ہیں اور دو/چار سالوں میں ان کی شادی ہوجائے گی۔ میرے والد بہنوں کی شادی کا پورا بوجھ نہیں اٹھاسکتے  سوال یہ ہے کہ بہنوں کی شادی کے مقصدسے میں نے جو بینک میں پیسے جمع کئے ہیں ، کیا اس پر زکاة ہوگی؟ اور کیا میں زکاة کی رقم کو بہنوں کی شادی میں خرچ کرسکتاہوں؟میں نے اپنے لئے بھی کچھ پیسے جمع کئے ہیں تو کیا میں اپنی جمع شدہ رقم کی زکاة بہنوں کی شادی کے لیے رکھ سکتاہوں؟اور کیا والدین اور بہنوں کو بتا نا پڑے گا کہ میں شادی میں زکاة رقم خرچ کررہا ہوں(اگر اس کی اجازت ہو) ۔ ابھی میں کوئی کام نہیں کررہا ہوں اور میری کوئی ملازمت نہیں ہے۔عید کے بعد میں دوبارہ ملازمت کی کوشش کروں گا۔ براہ کرم، جواب دیں۔ شکریہ!

    ہیں۔

    جواب نمبر: 25661

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2135=734-10/1431

    آپ نے جو رقم بہنوں کی شادی کے لیے جمع کی ہے، اسی طرح اور بھی دیگر رقوم جو آپ کی ملکیت میں ہیں، ان سب پر زکاة واجب ہے۔ بہنوں کو اگر آپ زیور بناکر دیدیں اور وہ مصارف زکاة ہوں یعنی مستحق زکاة ہیں تو اس سے زکاة ادا ہوجائے گی۔ اور کسی صورت میں شادی پر خرچ کریں تو اس کی تفصیل لکھ کر معلوم کرلیں، بہنیں جب کہ مستحق زکاة ہوں اور آپ زکاة کی رقم سے زیور بنواکر ان کو دیدیں تو اس زیور کی تفصیل بتلانا واجب نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند