• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 43140

    عنوان: زکوات قرضدار کو دینا

    سوال: میرا ایک ادمی پر لاکھوں کا قرضہ ہے ۔ میں اس کو کچھ رقم زکوات میں چھوڑنا چاہتا ہوں۔ لیکن اس پر ظاہر نہیں کرنا چاہتا کیونکہ مجھے ڈ ر ہے وہ مجھے مزید آدایئگی سے غافل ہوجائیگا۔اور اس طمع میں رہے گا کہ اس طرح میرا قرضہ ختم ہوتا جائے گا۔ میں آخر میں اس پر ظاہر کروں گا۔ کیا شریعت کی رو سے میرا یہ طریقہ درست ہے؟ اگر نہیں تو کوئی اور طریقہ تجویز کریں۔ جس سے میرا مسئلہ بھی حل ہو جائے اور اس کے ساتھ تعاون بھی ہو سکے۔

    جواب نمبر: 43140

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 101-101/M=2/1434 زکات کی ادائیگی کا وہ طریقہ جو آپ نے سوچا ہے درست نہیں، اس طرح آپ کی زکاة ادا نہ ہوگی، دونوں کے مسئلے کے حل کی صورت یہ ہے کہ اگر وہ مقروض آدمی مستحق زکاة ہے تو آپ اپنی زکاة اس کو پہلے اپنی الگ رقم سے دے کر مالک بنادیں، پھر اس سے کہیں کہ اس رقم سے میرا قرض ادا کردو، وہ شخص آپ کو وہ رقم دیدے گا تو اس کے بقدر قرض ادا ہوجائے گا، اور آپ کی زکاة بھی ادا ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند