عنوان: میں زکاة کے بارے میں ضروری مسئلہ پوچھنا چاہتاہوں، وہ یہ ہے کہ کیا زکاة ایک سال بعد ہی دینا فرض ہوگی؟ میرا مطلب ہے کہ سال ختم ہونے سے پہلے قسطوں میں نہیں دے سکتے ہیں؟ اگر کوئی غریب مستحق سامنے آجائے اور اسے قبل از وقت زکاة دیدی جائے ؟ براہ کرم، اس مسئلہ پر روشنی ڈالیں۔
سوال: میں زکاة کے بارے میں ضروری مسئلہ پوچھنا چاہتاہوں، وہ یہ ہے کہ کیا زکاة ایک سال بعد ہی دینا فرض ہوگی؟ میرا مطلب ہے کہ سال ختم ہونے سے پہلے قسطوں میں نہیں دے سکتے ہیں؟ اگر کوئی غریب مستحق سامنے آجائے اور اسے قبل از وقت زکاة دیدی جائے ؟ براہ کرم، اس مسئلہ پر روشنی ڈالیں۔
جواب نمبر: 2453201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 1462=1136-8/1431
مال پر زکات کا وجوب پورا ایک سال گذرنے کے بعد ہی ہوتا ہے، لیکن اگر آپ سال پورا ہونے سے پہلے زکات کی نیت سے کسی مستحق زکاة کودیں گے، تو بھی آپ کی زکاة ادا ہوجائے گی، سال پورا ہونے پر حساب لگاتے وقت اس رقم کو بھی محسوب کرلیں جو پیشگی بطور زکاة نکال رکھی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند