• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 61053

    عنوان: میں نے کسی عورت کو زکاة دینے کے لیے اپنے بھائی سے پیسے منگوائے ”پندی“ سے ، لیکن جب میرا بیٹا بینک سے پیسے لے کر آرہا تھا تو راستے میں وہ پیسے چھین گئے یعنی چوری ہوگئی ، اب میرا بھائی دوبارہ زکاة دے گا ؟یا زکاة ادا ہوگئی ؟ یا میں ادا کروں گا ؟میرے اوپر لازم ہے ادا کرنا یا میرا بیٹا دے گا جس سے چھینے گئے راستے میں؟ہماری مالی حیثیت سے اس قابل نہیں کہ ہم اتنے پیسے دے سکتے ہیں۔ رقم 10000 تھی ۔

    سوال: میں نے کسی عورت کو زکاة دینے کے لیے اپنے بھائی سے پیسے منگوائے ”پندی“ سے ، لیکن جب میرا بیٹا بینک سے پیسے لے کر آرہا تھا تو راستے میں وہ پیسے چھین گئے یعنی چوری ہوگئی ، اب میرا بھائی دوبارہ زکاة دے گا ؟یا زکاة ادا ہوگئی ؟ یا میں ادا کروں گا ؟میرے اوپر لازم ہے ادا کرنا یا میرا بیٹا دے گا جس سے چھینے گئے راستے میں؟ہماری مالی حیثیت سے اس قابل نہیں کہ ہم اتنے پیسے دے سکتے ہیں۔ رقم 10000 تھی ۔

    جواب نمبر: 61053

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 821-716/Sn=11/1436-U صورتِ مسئولہ میں زکات ادا نہیں ہوئی، اگر یہ رقم آپ کے بھائی کی زکات کی رقم تھی تو انھیں دوبارہ زکات ادا کرنی ہوگی؛ البتہ اگر آپ کے بیٹے نے رقم کی حفاظت میں کوتاہی کی جس کی وجہ سے یہ رقم چوری ہوگئی تو آپ کے بیٹے کو اس کا ضمان ادا کرنا ہوگا یا کم ازکم آپ کے بھائی کو اطلاع دے کر ان سے معاف کرانا ہوگا، اگر آپ کے بیٹے کی طرف سے کوئی کوتاہی نہیں پائی گئی، حفاظت کے باوجود وہ رقم چوری ہوگئی تو اس پر کوئی ضمان لازم نہیں ہے، بس مالک کو ا طلاع دیدے۔ (درمختار مع الشامی، ۳/۱۸۷ تا ۱۸۹، ط: زکریا، والفتاوی الہندیة: ۴/۳۴۲، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند