• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 163433

    عنوان: لوگوں کے سامنے بلا وجہ زکوة کے اظہار کا حکم

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتی کرام درجہ ذیل کے بارے میں میرے محلے میں ایک شخص ہے جو کہتا پھرتا ہے کہ میں نے اتنی زکواة نکالی میں نے فلاں کو دی کیا زکواة نکال کر سب کو بتانا جائز ہے یا نہیں اس کا وہ شخص گنہگار ہوگا یا نہیں کیا اس کی زکواة ادا ہوگی یا نہیں؟براہ کرم، وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 163433

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1162-1017/N=11/1439

    صورت مسئولہ میں زکوة تو ادا ہوجائے گی؛ البتہ اگر کوئی شخص ریاکاری کی نیت سے لوگوں کے سامنے اپنی زکوة کا اظہار کرتا ہے اور یہ کہتا ہے کہ میں نے اتنی زکوة نکالی یا میں نے فلاں کو زکوة دی وغیرہ تو آخرت میں اسے زکوة کا ثواب نہیں ملے گا، حدیث میں ریاکاری پر سخت وعیدیں آئی ہیں، آدمی کو ہر نیک کام خلوص کے ساتھ صرف اللہ تعالی کی رضا کے لیے کرنا چاہیے۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند