عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 2552
ہمارے پاس تین گھر ہیں، ایک گھر ہم لوگ رہتے ہیں، ایک گھر بہن کو رہنے کے لیے دیئے ہیں اور تیسرا گھر خالی ہے۔ میں یہ جاننا چاہوں گا کہ کیا مجھے اس کی گھر کی زکاة دینی پڑے گی؟ اگر ہاں! تو اس کا کیاحساب ہوگا؟
جواب نمبر: 255216-Oct-2023 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1097/ د= 122/ ک
مذکورہ زاید مکان پر زکوٰة فرض نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
برائے کرم فتوی نمبر (1170=1110/B)سوال نمبر13709کو دیکھیں جو کہ
زکوة کے کچھ مسائل سے متعلق ہے۔اس بابت آپ کے پہلے اور دوسرے جواب کے تعلق سے میں
مزید وضاحت چاہتا ہوں۔ پہلے سوال کے بارے میں میں یہ معلوم کرنا چاہوں گا کہ
پاکستان کے ایک اسلامی عالم مجھ سے کہہ رہے ہیں کہ وہ پراپرٹی جو کہ میرے چچا کے
ذریعہ سے ہبہ کی گئی ہے اس کولینا میرے لیے اچھا نہیں۔اس کو میرے چچا کی موت کے
بعد اسلامی قانون کے مطابق تقسیم کیا جانا چاہیے۔تاہم میرے والد نے اپنی وصیت میں
اس بات کا ذکر کیا ہے کہ انھوں نے اسلامی قانون کے مطابق میرے چچا کی بہنوں کو حصہ
تقسیم کیا ہے اور اس پراپرٹی کو میرے نام پر باقی رکھا۔کیا ان کا دعوی کرنا درست
ہے اور اس صورت میں اس پراپرٹی کو لینا درست ہے؟دوسرے سوال سے متعلق میں یہ کہنا
چاہوں گا کہ میں نے زمین کو تجارت اور کاروبار کی نیت سے بک نہیں کیا ہے۔........
میرا ایک پاکستانی دوستہے جس کو وظیفہ ملتا ہے اور میرے ساتھ چائنا میں پڑھتا ہے،اس نے کچھ پیسے جمع کررکھے ہیں۔ اب وہ یہ جاننا چاہتا ہے کہ کیا اس کو اس رقم پر زکوة ادا کرنی ہوگی یا نہیں؟
1917 مناظرمیں اپنی زمین ایک اسکول کو عطیہ کرنا چاہتا ہوں۔ کیا میں اس کو صدقہ جاریہ بناؤں؟ کیا میں اس کو کئی افراد کی طرف سے بناؤں (جیسے کچھ وفات پاچکے اور کچھ زندہ ہیں) بشمول میرے؟ اگر ہاں تو کیسے کریں؟
2726 مناظر