• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 41182

    عنوان: کیا کسی مستحق خاتون کے گیس، بجلی اور پانی کے بل خوفیا یا بتا کر ادا کرنے سے زکوت ادا ہو جاۓ گی؟

    سوال: کیا میں کسی (پاکستان میں محتاج ہو اور انکم نہ ہو ) کے بلوں کی ادائیگی اپنی زکاة کی رقم سے کرسکتاہوں؟جب کہ وہ کچھ مہینوں سے کچھ کمپنیوں کا مقروض ہو بل ادا نہ کرنے کی وجہ سے؟ مصرف زکاة نمبر میں ہے کہ کسی (پاکستان میں محتاج اور مقروض ) کے قرض /لون کو ختم کرنے کے لیے زکاة دی جائے اور اس کو (مرد/عورت) قرض سے آزاد کیاجائے ، اور اس صورت حال میں مقروض نے گیس ، بجلی اور پانی کا استعمال کیا ہے بہت مہینوں تک اور اب وہ (عورت ) بل ادا نہیں کرپارہی ہے، اس طرح سے وہ کچھ کمپنیوں کی مقروض ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا میں خفیہ طورپر یا اعلانیہ ان بلوں کو اپنی بہن /دوست کے ذریعہ حاصل کرکے اس عورت کی طرف سے اپنے دوست کے ذریعہ بل ادا کرسکتاہوں؟تاکہ وہ پاکستان اس موسم گرما میں بینک میں لائن میں لگنے کی مشقت سے بچ جائے۔ کیا اس سے میری زکاة ادا ہوجائے گی؟

    جواب نمبر: 41182

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1298-864/H=10/1433 اس طرح بلوں کی ادائیگی کرنے سے زکاة ادا نہ ہوگی، اگر وہ مستحق زکاة ہے اور آپ اپنی زکاة اس کو دے کر مالک وقابض بنادیں پھر بعد قبضہ کرلینے کے وہ بل یا قرض کی ادائیگی میں دیدے تو اس صورت میں زکاة بھی ادا ہوجائے اور قرض وغیرہ کی ادائیگی بھی عمدہ انداز سے ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند