عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 156730
جواب نمبر: 156730
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:348-303/H=3/1439
آپ اگر اپنی زکاة کی رقم دینے کے بجائے ضرورت میں کام آنے والی اشیاء خریدکر مستحقینِ زکاة طلبہ ومصرفِ زکاة اساتذہ کو ہدیہ کے عنوان سے دیدیں تو ان کے قبضہ میں پہنچنے پر زکاة ادا ہوجائے گی، اگر خود آپ کی زکاة نہ ہو بلکہ دیگر کسی شخص کی زکاة ہو تو واضح انداز پر سوٴال دوبارہ بھیجیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند