• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 600067

    عنوان: جو قرض دورانِ ملازمت امام نے لیا‏، ملازمت ختم ہونے كے بعد اس كا كیا حكم ہے؟

    سوال:

    امام صاحب تقریبا ۶۔۷۔سال امامت کرتے رہے ۔اور تراویح بھی الحمداللہ ۹۔۱۰۔سے سناتے رہے ۔امام صاحب کی شادی تھی امام صاحب نے ٹرسٹ سے ۱۵۰۰۰ہزار روپیہ بطور قرض یہ کہ کر لیا کے تنخواہ میں سے کٹوا دونگا ۔۔۔امام صاحب کو چلہ ۔۴۰۔دن جماعت میں جانا تھا ٹرسٹ نے اجازت دی کے ٹھیک ہے لیکن آنے کے بعد پابندی ضروری ہونگی ۔۔۔لیکن امام صاحب جب جماعت سے واپس آئے تو کہاں گیا کہ دوسرے امام کو منتخب کرلیا گیا ہے ۔۔اب یہ بتائے یہ دھوکے کی وجہ سے جو رقم قرض لی گئی اس کا کیا حکم ہے ؟ٹرسٹ کا کیا حکم ہے ؟براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 600067

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 14-20/D=02/1442

     امام صاحب نے ٹرسٹ سے پندرہ ہزار روپئے جو قرض لئے وہ ان کے ذمہ واجب الاداء ہیں کسی وجہ سے ان کی ملازمت ختم ہوگئی تب بھی قرض کی ادائیگی ان پر لازم ہے۔

    ٹرسٹ نے اگر مسجد کے فنڈ سے رقم دی تھی تو امام صاحب سے رقم وصول کرکے مسجد کے فنڈ میں شامل کرنا ٹرسٹ والوں کے ذمہ لازم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند