عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 17624
یہاں
پر بریلویوں کی مسجد ہے نماز پڑھنے جاتے ہیں تو وہ لوگ نقطہ چینی کرتے ہیں۔ ایسے میں
کیا بہتر ہے گھر ہی پر پڑھوں یا اسی مسجد میں؟
یہاں
پر بریلویوں کی مسجد ہے نماز پڑھنے جاتے ہیں تو وہ لوگ نقطہ چینی کرتے ہیں۔ ایسے میں
کیا بہتر ہے گھر ہی پر پڑھوں یا اسی مسجد میں؟
جواب نمبر: 17624
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):2118=1689-12/1430
آپ آیت کریمہ: [وَاِذَا خَاطَبَہُمُ الْجَاہِلُوْنَ قَالُوْا سَلاَمًا] کامضمون ذہن میں مستحضر رکھا کریں اور ان کی باتوں سے درگذر کرتے ہوئے کسی بات کا جواب نہ دیں، مسجد میں نماز پابندی کے ساتھ ادا کریں، مسجد کی جماعت ترک نہ کریں، اگر قریب میں کوئی دوسری مسجد ہو جہاں اس قسم کا ضرر نہ ہو تو وہاں چلے جائیں ورنہ محلے کی اسی مسجد میں ادا کریں تنہا نماز ادا کرنے سے ترک جماعت کا گناہ ہوگا اور ثواب عظیم سے محرومی بھی ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند