عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 50299
جواب نمبر: 5029901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 178-141/L=3/1435-U کسی کی زمین پر زبردستی قبضہ کرکے اس پر مسجد تعمیر کرنا جائز نہیں، ایسی مسجد میں نماز مکروہ ہوگی، ہکذا فی کتب الفقہ والفتاوی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
زانی کو مسجد کا ممبر بنانا کیسا ہے؟
میرا ایک مکان جس کو میں نے مسجد کو دے دیا تھا وہ میں اب واپس لینا چاہتا ہوں، جب کہ مسجد کی انتظامیہ بھی تیار ہے۔ پر وہ کہتے ہیں کہ دام کے بعد واپس کریں گے۔ تفصیل سے جواب دیں مہربانی ہوگی۔
501 مناظرکیا مدرسہ کی زمین مسجد اور پنچایت كے فنڈ میں استعمال كی جاسکتی ہے؟
1418 مناظرہم لوگوں نے اپنے محلہ میں ایک ٹرسٹ قائم کیاہے، اس کے تحت مسجد کے لیے 60*90 کی جگہ ۷/ لاکھ روپئے میں خرید ناطے ہواہے اور ۷/ لاکھ میں سے تین لاکھ روپئے جگہ کے مالک کو بیانے کے طور پر اداکر دئے گئے ہیں اور اس جگہکو اس جازت سے قبضہ میں لیے لیا گیاہے۔ اب باقی بچے ہوئے روپئے (چارلاکھ) چھ مہینے میں مالک جگہ کو اداکرنا ہے۔ مسجد کی جگہ کی خریدار ی پوری نہ ہونے کی وجہ سے مسجد عارضی طور پر خریدی گئی جگہ کے سامنے کا پورا ادھا حصہ چھوڑکر پیچھے بنوائی گئی تاکہ مسجد کی پختہ اور مکمل تعمیر کا کا م بچے ہوئے حصے سے شروع کیا جاسکے اور دوران تعمیر نماز ادا کرنے میں کوئی پریشانی بھی نہ ہو۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ جو نئی اور پختہ تعمیر کی جائے گی، اس کا انجینئر نگ نقشہ اس طرح سے ہے کہ جو ابھی عارضی مسجد کے حصے والی جگہ ہے وہ اس کے اندرونی سجدہ گاہوں میں شامل نہیں ہے ، کیا وہ جگہ ہم وضو کے لیے حواض یا برآمدہ یا کرایا میں دینے کے لیے دوکان وغیرہ کے لیے استعمال کرسکتے ہیں؟ یا پھر اس کو سجدہ گاہ میں شامل کرنا ضروری ہے؟ برا ہ کرم، جواب جلد دیں چونکہ تعمیری کام رکاہواہے۔