عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 58665
جواب نمبر: 58665
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 432-397/Sn=7/1436-U جانب قبلہ کی دیوار میں نقض ونگار کرنے کو فقہاء نے مکروہ لکھا ہے، اور اس کی وجہ یہ بیان کی کہ اس سے مصلی کا ذہن منتشر ہوگا، نماز میں خشوع خضوع نہ رہے گا، اس سے معلوم ہوا کہ سامنے کے شیشے کی وجہ سے اگر نمازی کے خشوع وخشوع میں خلل ہوتا ہو تو ایسے شیشے لگانا بھی مکروہ ہوگا، لہٰذا صورت مسئولہ میں بہتر یہ ہے کہ ان کھڑکیوں پر موٹے کپڑے کے پردے لگادیے جائیں یا پھر ان کو رنگ دیا جائے یا عمدہ دبیز کاغذ شیشوں پر چپکادیا جائے ولا باس بنقشہ خلا محرابہ فإنہ یکرہ لأنہ یلہي المصلي․․․ وظاہرہ أن المراد بالمحرام جدار القبلة․ (الدر: ۲/۴۳۱، قبیل مطلب: في أفضل المساجد، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند