عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 12531
مسجد کی زمین محدود ہے لہذا مسجد کے نیچے
کرایہ کا کمرہ او راوپر مسجد بنانا جائز ہے کہ نہیں؟
مسجد کی زمین محدود ہے لہذا مسجد کے نیچے
کرایہ کا کمرہ او راوپر مسجد بنانا جائز ہے کہ نہیں؟
جواب نمبر: 1253101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1096=845/ھ
مسجد شرعی کے نچلے حصہ میں کرایہ کا کمرہ بنانا جائز نہیں، کتب فقہ وفتاویٰ کی کتاب الوقف میں ایسا ہی لکھا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا
فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے شہرسرگودھا میں ایک پلازہ بنایا گیا ہے
جس کے دوسرے فلور میں مسجد بنائی گئی ہے۔اوراس مسجد میں گزشتہ دو سال سے نمازیں اور جمعہ بھی ادا کیا
جارہا ہے،اور لوگوں کی
کثیر تعداد اس مسجد میں نمازیں اور جمعہ پڑھنے کے لئے آتی ہے ،نمازیوں کی کثرت اور مسجد کی
تنگی کی وجہ سے اسی مسجد کے اوپر ایک اور وسیع و عریض مسجد تعمیر کی جا رہی ہے،اس ضمن میں یہ بات یاد رہے کہ
پلازے کے نقشے میں مسجد
شروع سے ہی موجود تھی،اور مالکان پلازہ کی نیت وقف ہی کی تھی۔مذکورہ بالا مسجد کے بارے میں
یہاں کے بعض مقتدی حضرات کا کہنا ہے کہ یہ مسجد نہ تو مسجد شرعی ہے اور اس میں نماز بھی مکروہ ہے،جس کی
وجہ سے لوگ تشویش میں مبتلا
ہیں ۔اس تفصیل کے بعد مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات عنایت فرمائیں۔ ۱:شرعا
مسجد کی تعریف کیا ہے؟ ۲: مسجد
ہونے میں نیت کا اعتبار کب ہو گا؟ عمارت کے نقشے کے وقت سے یا مسجد کی تعمیر کے وقت
سے؟دونوں صورتوں میں عمارت کے نیچے دوکانوں اور دفاتر کا کیا حکم ہو گا؟ ۳:کیا
یہ مسئلہ اجتھادی مسائل میں سے نہیں ؟.......
سوال یہ ہے کہ ایک سو اسکوائرڈ زمین پر مسجد بنائی گئی۔ مسجد بناتے وقت یہ نیت کی گئی تھی کہ گراؤنڈ فلور کا حصہ بیت الخلاء اور طہارت خانہ اور وضو خانہ کے واسطے ہوں گے۔ فرسٹ فلور میں نماز ہوگی ۔چار سال کے بعد مغرب کی جانب ایک سو اسکوائرڈ زمین مسجد کے لیے خرید گئی۔ اب ہم وہاں پر بیت الخلاء کی توسیع کرنا چاہتے ہیں۔ کیا ہم گراؤنڈ فلور پر بیت الخلاء کی توسیع کر سکتے ہیں ؟یاد رہے کہ گراؤنڈ فلور پرمسجد کی نیت نہیں ہے پہلے سے۔ عارضی طورپر گراؤنڈ فلورپر نماز بھی پڑھی گئی ہے۔ براہ کرم، اس کی وضاحت کریں۔
2324 مناظرسبیل والوں کا مسجد کی بجلی استعمال کرنا؟
2338 مناظرہماری
مسجد دو منزلہ ہے مسجد کا صحن نہیں ہے۔ صرف جمعہ کے دن اور پورے رمضان میں دونوں
منزلیں نمازیوں سے بھر جاتی ہیں اور ایک ہی امام کے پیچھے ایک بار جماعت ہوتی ہے۔
عام دنوں میں نمازی کم ہونے کی وجہ سے صرف گراؤنڈ فلور میں ہی جماعت کے ساتھ نماز
ہوتی ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ کیا کبھی کچھ لوگ دیر سے آنے سے پہلی منزل پر نماز ادا
کر سکتے ہیں، جب کہ گراؤنڈ فلور پر جماعت کے ساتھ نمازہوچکی ہو؟
یهان ولایت پکتیا اسلامی جمهوریه افغانستان مین سرک پرکام هو رها هی ، سرک کی چورائی زیاده کرنی کیلی ضروری هی که قبرستان کی اوپر سی گذارا جایی ، عوام شریعت محمدی کا حواله دیکر روک رهی هیی که اس پرانی قبرستان کو منحدم نه کیا جایی کیونکه افغانستان کی عوام دارلعلوم دیوبند کا فتوی شرعی مسایل کا حل مانتی هیی ، لهذا سوال یه هی. که اگر عوام کی منفعت کیلی قبرستان کی اوپر سی سرک گذارا جایی تو کیا اس میی کویی شرعی ممانعت هی که نهین. اور کیا یه جایز هی که اگر قبور قدیمه کو سرک کیلی هتا انکی هدیون کو کسی دوسری جگه مدفون کیا جایی. اپ سی درخواست هی که اس باری می فتوی صادر فرماین اگر فتوی عربی زبان مین هو تو بهتر هی. جزاکم الله خیر الجزاء
1547 مناظرمدرسہ کے لیے جمع کی گئی رقم استاذ یا مہتمم بطور قرض کے اس میں سے لے سکتاہے یانہیں؟
5047 مناظر