• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 603956

    عنوان:

    ٹیکس کے پیسہ سے حکومت کا مسجد بنانا

    سوال:

    میں ایک ڈیم پروجیکٹ(dam project.) پر کام کررہا ہوں ، ایک مقامی ایریا ترقیاتی فنڈ(local area development fund) بھی اس پروجیکٹ کا حصہ ہے جس میں ایک مخصوص رقم خرچ کی جائے گی، کیا مقامی علاقائی ترقی کے نام پر اس فنڈسے مسجد بنائی جاسکتی ہے؟ اس بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟

    جواب نمبر: 603956

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 800-892/B=01/1443

     حدیث شریف میں آتا ہے کہ کسی کا پیسہ اس کی خوشدلی کے بغیر نہ لو، ٹیکس کا پیسہ غیر شرعی اور ظلم کے اندر شمار ہوتا ہے۔ ایسا پیسہ اللہ کے مقدس گھر اور ہماری عبادت گاہ میں خرچ نہ ہونا چاہئے؛ بلکہ مسجد بنانے میں صاف ستھرا غیر مشتبہ پیسہ لگانا چاہئے، حرام و ناجائز یا مشتبہ پیسہ لگاکر مسجد بنانا جائز نہیں۔ حتی کہ زکاة کا پیسہ حیلہ تملیک کرکے مسجد میں لگانا بھی جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند