عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 24099
جواب نمبر: 24099
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1280=322tl-8/1431
باغ فدک ایک نہایت مختصر کھجوروں کا باغ تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بطور فی ملا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیات تک اس کو اپنی تحویل میں رکھ رکھا تھا اس سے اپنے اہل وعیال کو بقدر قوت (ضرورت بھر) سال بھر کا نفقہ دے دیا کرتے تھے اور باقی جو کچھ بچتا تھا وہ فقراء مساکین پر صدقہ کردیا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اس کے متولی ہوئے اور حضرت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم کے نائب اور خلیفہ برحق ہونے کی حیثیت سے آپ کی ہی طرح اس کی آمدنی خرچ کرتے تھے۔ پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی یہی عمل کیا، البتہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ اورحضرت علی رضی اللہ عنہ کو منتظم تجویز فرمادیا تھا۔ باغ فدک کا واقعہ مختصر ہے، مگر شیعوں نے اس کو بے جا لمبا کردیا۔ سیرت مصطفی (۳/۲۴۲-۲۴۹) موٴلف حضرت مولانا ادریس صاحب کاندھلوی میں باغ فدک کا واقعہ مع شیعوں کے اعتراضات وجوابات مفصلاً مذکور ہے، تفصیل دیکھنی ہو تو اس کا مطالعہ کرلیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند