• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 55190

    عنوان: طلاق یا خلع كے بعد عورت كتنی عدت گذارے؟

    سوال: محترم میرا نکاح ٹیلی فون پر ہوا تھا جو سات سال رہا کیونکہ میرا شوہر انگلینڈ میں رہتا تھا. میرا نکاح کے ۳ سال بعد کسی اور کے ساتھ غلط تعلق قائم ہوگیا تھا اور جب میں نے اس کے بارے میں بتا کر خلا مانگی تو میری زبردستی رخصتی کردی پر میرا میرے شوہر کے ساتھ کبھی کوئی ازدواجی تعلق نہیں رہا اور میرا شوہر مجھے اپنے ہمراہ رخصتی کے ۲ ماہ بعد انگلینڈ لے آیا مگر یہاں آنے کے اگلے روز ہی میں اسے چھوڑ کے اس شخص کے پاس آگئی جس سے میں شادی کرنا چاہتی تھی اور اب ۲ سالوں سے میں اس کے ساتھ ہی رہ رہی ہوں اور میرا اس شخص سے ایک بچہ بھی ہے . میں نے خلا لے لی ہے تو کیا مجھے اس شخص سے نکاح سے پہلے عدّت گزارنی ہوگی اور کتنا عرصئہ عدّت میں رہنا ہوگا ? براہ مہربانی میری رہنمائی فرمائیں قرآن اور حدیث کی روشنی میں تاکہ میں مزید گناہ کی مرتکب نہ ہوں ۔

    جواب نمبر: 55190

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1417-964/L=11/1435-U مذکورہ بالا صورت میں اولاً آپ اس دوسرے شخص سے علیحدگی اختیار کرلیں اور اپنے کیے پر توبہ واستغفار کرلیں اورجب آپ اپنے شوہر سے طلاق یا خلع لے لیں تو اس کے بعد تین حیض تک عدت میں رہیں، تین حیض مکمل ہوجانے کے بعد اگر آپ شوہر کے علاوہ دوسرے شخص سے نکاح کرنا چاہیں تو کرسکتی ہیں، واضح رہے کہ اگر طلاق یا خلع کے وقت آپ کو ماہواری آرہی ہو تواس کا اعتبار نہ ہوگا؛ بلکہ اس کے علاوہ تین حیض آپ کی عدت ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند