• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 53527

    عنوان: تلاق

    سوال: میرے چاچا کے گھرمیں چور ڈاکا ڈالنے آیے تھے توں کچھ دنوں کے بعد میرا ایک دوست نے مجہ سے کہا کہ یار مجھے ایک بندے نے بولا کہ تمارے چاچا کہ گھر سے چورونے سامان چورایا ہے مگر مجھے میرے چاچی نے بتایا کہ چوروں کو کچھہ بھی ہاتھہ نہیں آیا تھا پیر مینے میراں دوست کوایک بار بولا کہ تلاق ہے چوروں نے کچھہ بھی نہیں چورایا ہے آبھی مفتی صاحب میں بہت پریشان ہوں کہ ایک بار کہنے سے تلاق ہواہے یا نہیں

    جواب نمبر: 53527

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1032-1080/N=9/1435-U اگر آپ نے وہی الفاظ کہے ہیں جو سوال میں مذکور ہیں یعنی: ”طلاق ہے“، اس کو کسی شرط یا قید کے ساتھ مقید نہیں کیا ہے اور آپ کی مراد قرائن کی روشنی میں بیوی کو طلاق دینا تھی تو صورت مسئولہ میں آپ کی بیوی پر ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی، آپ عدت میں اس سے رجعت کرسکتے ہیں، حلالہ یا نکاح جدید کی ضرورت نہیں، البتہ اگر عدت تک رجعت نہیں کی تو میاں بیوی بننے کے لیے باہمی رضامندی کے ساتھ دوبارہ نکاح کرنا ہوگا، اور رجعت یا نکاح جدید دونوں صورتوں میں آئندہ آپ کو صرف دو طلاق کا حق ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند