• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 607025

    عنوان:

    عورت کو تیسرا خون آنے کے کتنےدنوں بعد عدت ختم ہوتی ہے؟

    سوال:

    طلاق شدہ عورت کی مدت کتنی ہے ؟ اور تیسرا خون آنے کے کتنے دن بعد عدت ختم ہوتی ہے ؟

    جواب نمبر: 607025

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:22-7/H-Mulhaqa=3/1443

     (۱، ۲): طلاق شدہ عورت کو اگر ماہواری آتی ہے، یعنی: ابھی وہ اُس عمر کو نہیں پہنچی ہے، جس میں عورت کو حیض آنا بند ہوجاتا ہے اور وہ طلاق کے وقت حمل سے بھی نہیں ہے تو اُس کی عدت مکمل تین حیض ہوگی ، یعنی: طلاق کے بعد جب اُسے مکمل تین حیض آجائیں گے اور وہ تیسرے حیض سے پاک ہوجائے گی تو اُس کی عدت پوری ہوگی۔

    واضح رہے کہ اگر عورت طلاق کے وقت حیض میں ہو تو تین حیض میں اس جاری حیض کا اعتبار نہ ہوگا؛ بلکہ اس کے علاوہ مکمل تین حیض ضروری ہوں گے، اور حیض سے پاک ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اگر حیض مکمل دس دن، دس رات (۲۴۰/ گھنٹے) آکر بند ہوا ہے تو خون بند ہونے پر ہی عدت پوری ہوجائے گی، اور اگر دس سے کم میں خون بند ہوا ہے تو عورت جب غسل کرلے گی یا اس پر ایک نماز کا وقت گذرجائے گا تب اُس کی عدت پوری ہوگی۔

    اور اگر طلاق شدہ عورت حمل سے ہے تو اس کی عدت بچہ/ بچی کی پیدائش پر پوری ہوگی، اور اگر کسی عورت کو اس عمر میں طلاق دی گئی کہ اُسے حیض آنا بالکل بند ہوچکا ہے، مثلاً وہ ۷۰، ۸۰/ سال کی ہوچکی ہے یا ابھی حیض آنا شروع ہی نہیں ہوا تواس کی عدت مکمل تین ماہ ہوگی۔

    وھي - العدة - في حرة تحیض لطلاق أو فسخ بعد الدخول حقیقة أو حکماً ثلاث حیض کوامل……وفي من لم تحض لصغر أو کبر أو بلغت بالسن ولم تحض ثلاثة أشھر إن وطئت (تنویر الأبصار مع الدر والرد، کتاب الطلاق، باب العدة، ۵: ۱۸۱ - ۱۸۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند، ۱۰: ۲۶۷ - ۲۸۰، ت: الفرفور، ط: دمشق)۔

    قال اللہ تعالی: وأولات الأحمال أجلھن أن یضعن حملھن (سورة الطلاق، رقم الآیة:۴)۔

    (و) العدة ………………………… في حق (الحامل) مطلقاً ……(وضع) جمیع (حملھا) (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطلاق، باب العدة، ۵:۱۸۸-۱۹۰، ط: مکتبة زکریا دیوبند، ۱۰: ۲۸۳ - ۲۸۸، ت: الفرفور، ط: دمشق)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند