معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 47340
جواب نمبر: 4734001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1289-879/L=11/1434-U جمہور ائمہ اورجمہور علمائے سلف وخلف کا مسلک یہ ہے کہ ایک مجلس میں تین طلاق دینے سے تینوں طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں اور عورت مغلظہ بائنہ ہوکر شوہر پر حرام ہوجاتی ہے اور بغیر حلالہ شرعی اس سے دوبارہ نکاح کرنے کی کوئی صورت باقی نہیں رہتی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
صرف دو مرتبہ طلاق کے الفاظ کہے تو کیا حکم ہے؟
4549 مناظرمیں نے اپنی بیوی کے رویہ سے تنگ آکر اسے
تین طلاق لکھ کر بھیج دی۔اب لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ قرآن اور سنت کے مطابق یہ ایک
طلاق ہوئی ہے، کیوں کہ انھوں نے اہل حدیث کے علماء سے ایسا فتوی لیا ہے کہ ایک وقت
میں دی ہوئی متعدد طلاقیں ایک ہی تصور ہوتی ہیں۔ جب کہ ہم لوگ (میں اور میری بیوی
دونوں)حنفی ہیں۔ س فتوی کی بنیاد پر مجھ سے یہ کہا جارہا ہے کہ تم رجوع کرلو۔ میں
یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا واقعی ایک طلاق ہوئی او ررجوع ممکن ہے؟ اور اگر قرآن
اور سنت کے مطابق یہ ایک طلاق ہوئی ہے تو احناف اس کو تین طلاق کیوں شمار کرتے
ہیں؟
میں نے کہا کہ میں خلع لیتا ہوں اگر وہ مجھے دے رہی ہے تو؟ اس کے بعد اس نے کہا ہاں، میں تم کو خلع دے رہی ہوں۔ اس نے کہا کہ میں تم کو خلع دے رہی ہوں، کیا اس کو خلع دینے کا حق ہے یا وہ خلع کے لیے درخواست کرسکتی ہے؟
2814 مناظرایک
شخص اپنی بیوی کو تین سے زائد بار طلاق دیا، جس کا اعتراف کئی معتبر حضرات کے
سامنے بھی کیا،پھر پنچ بیٹھ کر دونوں کو آپس میں ملادیے اور وہ میاں بیو کی طرز پر
زندگی گذار رہے ہیں، شریعت کی نظر سے ان کا آپس میں مل کر رہنا حلال ہے؟ اورایسی
غلط حرکت کرانے والے جو طلاق کے بعد پھر ان کو ملائے ہیں ان پر اسلامی نقطہٴ نظر
سے کیا سزا ہے؟