• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 47340

    عنوان: ایك مجلس كی تین طلاقوں كا حكم؟

    سوال: ایک مجلس کی تین طلاق کیا تین ہی شمار کی جائے گی؟ میں نے اپنی بیوی کو ایک مجلس میں تین طلاق دی ہے ، لیکن مجھے نہیں معلوم تھا کہ طلاق کے لیے صرف ایک بار ہی کہنا کافی ہے ، میری نیت پہلے ایک طلاق دینے کی تھی ، لیکن پھر خیال آیا کہ دوسری اور تیسری دفعہ طلاق کے لیے دوبارہ جانا پڑے گا، اس لیے میں تین طلاق اکٹھے دیدی تو کیا میں اپنی بیوی سے رجوع کرسکتاہوں؟

    جواب نمبر: 47340

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1289-879/L=11/1434-U جمہور ائمہ اورجمہور علمائے سلف وخلف کا مسلک یہ ہے کہ ایک مجلس میں تین طلاق دینے سے تینوں طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں اور عورت مغلظہ بائنہ ہوکر شوہر پر حرام ہوجاتی ہے اور بغیر حلالہ شرعی اس سے دوبارہ نکاح کرنے کی کوئی صورت باقی نہیں رہتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند