• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 65269

    عنوان: اگر تم ان دونوں کے گھر گئی تو ہماری طلاق ہوجائے گی

    سوال: میں فاطمہ ہوں، ایک سال پہلے جب میرے والد صاحب آفس سے واپس ہورہے تھے تو ان کے چھوٹے بھائی ابو سعد نے ان کو فون کیا اور کسی مسئلے پر فون پر دونوں کا جھگڑا ہوگیا ، جب وہ گھر پہنچے تو والد صاحب مایوس تھے اور انہوں نے مایوسی کو دور کرنے کے لیے والدہ سے کہا کہ کبھی ابو سعد سے بات مت کرنا ،نہ اس کے گھر جانا اور اشتیاق کے گھر بھی مت جانا، (اشتیاق میرے والد کے دوسرے بھائی ہیں)، اگر تم ان دونوں کے گھر گئی تو ہماری طلاق ہوجائے گی۔ انہوں نے صرف یہی طلاق کا جملہ کہا تھا۔اب والد صاحب کو والدہ کو اتنا سخت لفظ کہنے پر افسوس ہورہاہے۔ والد صاحب اپنی بات واپس لینا چاہتے ہیں جو انہوں نے غصے میں کہی تھی ۔ براہ کرم، اس بارے میں مدد کریں ۔

    جواب نمبر: 65269

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1003-982/H=10/1437

     

    اگر صرف یہی کہا تھا کہ ” اگر تم ان دونوں کے گھر گئی تو ہماری طلاق ہوجائے گی“ تو ان دونوں کے گھر جب بھی والدہ جائیں گی تو ان پر ایک طلاقِ رجعی واقع ہوجائے گی اب والد صاحب اپنی بات کو واپس نہیں لے سکتے یعنی واپس لے بھی لی تب بھی گھر جانے پر طلاق واقع ہوگی البتہ ایک طلاق رجعی واقع ہونے پر والد صاحب کو عدت ختم ہونے سے پہلے رجعت کا حق ہوگا۔ اور آئندہ صرف دو طلاق کا اختیار والد صاحب کا باقی رہے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند