• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 177646

    عنوان: وساوس کے آنے سے طلاق كا حكم نہیں

    سوال: جب نماز پڑھ رہا ہوں تو ہلکی آواز میں نماز پڑھتے ہوئے یہ وسوسہ آتا ہے کہ قرآن کے الفاظ جو پڑھ رہے ہو کہیں اس میں کوئی مطلب طلاق کا نہ بنتا ہو کیونکہ سورہ طلاق میں طلاق کا لفظ آتا ہے میں وسوسہ سے جان چھڑانے کے لئے دل میں کہا کہ اگر طلاق کے الفاظ قرآن کی تلاوت کرنے سے طلاق واقع ہوتی ہے تو ہو جائے نیت وسوسے کو روکنے کا تھی۔

    جواب نمبر: 177646

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 696-564/D=08/1441

    وساوس کے آنے سے طلاق نہیں واقع ہوتی ان وساوس کی طرف توجہ نہ دیں نماز میں تلاوت سے جو الفاظ نکل رہے ہیں بس ان کی طرف دھیان دیں طلاق سے متعلق جو وساوس آئیں ان کے ردّ و قدح میں بھی نہ پڑیں۔ لا حول ولا قوة إلا باللہ ، کا وِرد کریں بشرطیکہ آپ نماز میں نہ ہوں اور اگر نماز میں ہوں تو افعال نماز کی طرف دھیان دیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند