معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 11668
اگر ایک ہی جگہ کے اوپر تین طلاق دے دی تو کتنی طلاق واقع ہوں گی؟ اور صرف بیوی اور شوہر تھے۔ صرف بیوی نے سنا اور فون کے اوپر طلاق دی تھی ۔اس کا کیا حکم ہے؟
اگر ایک ہی جگہ کے اوپر تین طلاق دے دی تو کتنی طلاق واقع ہوں گی؟ اور صرف بیوی اور شوہر تھے۔ صرف بیوی نے سنا اور فون کے اوپر طلاق دی تھی ۔اس کا کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 1166801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 624=521/د
(الف) تین واقع ہوئیں۔ (ب) تو بھی تین واقع ہوئیں۔ (ج) شوہر مقر ہے یا بیوی کو اس کی آواز ہونے کا یقین ہے، تو بھی وہی حکم یعنی وقوع طلاق کا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا مسئلہ یہ ہے کہ میری شادی ۲۰۰۳ء میں شاہ خالد نامی آدمی سے ہوئی تھی۔ جس دن نکاح تھا اس دن صبح ہی سے حق مہر کا جھگڑا شروع ہوگیا کہ میرے شوہر نے سونے کا سیٹ جس کی مالیت مقرر کردہ مہر سے دو گناکم تھی، دینے کو کہا۔۔۔ جب مفتی صاحب جنھوں نے میرا نکاح پڑھایا انھوں نے اصرار کیا کہ یہ مہر کم ہے اس لیے آپ باقی پیسہ دیں گے۔ مہر میرے شوہر نے خود مقرر کیا اور راضی نامہ ہونے کے بعد نکاح کا اعلان کیا گیا۔ نکاح کے بعد وہ سیٹ اس نے شادی کے دوسرے دن میری الماری توڑ کر نکال کیا کہ یہ میرا ہے۔ میں تم کو مہردے دوں گا۔ جس پر میں خاموش رہی۔ شوہر کچھ کام نہیں کرتا تھا۔ مجھے کبھی اس بات کا سکون نہیں ملا۔ سارا دن سونا اور رات اٹھ کر بات بات پرجھگڑا کرنا ۔ کہ اپنے ماں باپ سے کہو کہ یہ دیں وہ دیں۔ میں اپنے ماں باپ سے کچھ نہیں مانگتی تھی۔ مگر جب وہ کچھ لے کے دیتے وہ مجھ سے چھین لیتا۔ میں اپنے شوہر کے پاس چھ مہینہ رہی۔ آئے دن جھگڑا فساد ایک گھر میں ہم دونوں کا رہنا عذاب ہوگیا۔ اس لیے میں وہ گھر بھی چھوڑ آئی۔ میں اب اس شخص کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔ وہ چار سال سے ایک دفعہ بھی مجھ سے نہ تو ملنے آیا نہ فون کیا۔ ہم نے اس کا بہت پتہ لگانے کی کوشش کی مگر اس کی بہن کے گھر سے بھی اس کا کچھ پتہ نہیں چلا۔ پچھلے سال میں نے خلع کے لیے عدالت میں فائل جمع کروائی جس کو آٹھ مہینہ ہوگئے ہیں۔ اس کو بار بار بلایا جارہا ہے نہ وہ حاضر ہوتاہے نہ ہی چھوڑتا ہے۔ اب بتائیے اس صورت میں کیا کروں؟ نہ ہی وہ لے جاتا ہے نہ چھوڑتا ہے۔ کیا میرے لیے اس سے چھٹکارے کا کوئی راستہ نہیں؟ خدارا میری مدد کیجئے اس معاملے میں۔ مجھے اب اپناڈر لگنے لگا ہے کہ میں گناہ میں نہ پڑ جاؤں۔ آپ سمجھ سکتے ہیں اس بات کو۔
2344 مناظرمیں نے طلاق معلق کے بارے میں سناہے ، براہ کرم، اس کی وضاحت کریں۔ اگر کوئی ا پنی بیوی سے یہ کہتاہے:” اگر تم اپنی بہن کے گھر گئی ہو تو میں تجھے طلاق دیتاہوں“ ( ماضی کا صیغہ استعمال کیاگیاہے)میں طلاق معلق کے بارے سابقہ فتاوے پڑھ چکی ہوں ، لیکن واضح طورپر ماضی اور مستقبل کے صیغوں کا استعمال نہیں ہے۔ مذکورہ بالا جملہ میں صراحت کے ساتھ ماضی کا صیغہ مستعمل ہے۔( بیوی اپنے شوہر کو بتائے بغیر اپنی بہن کے گھر جایاکرتی ہے۔ جب شوہرنے یہ کہا تو اس کی نیت طلاق دینے کی نہیں تھی۔ اس طرح کی طلاق کے بارے میں اسلامی حکم کیاہے؟
8511 مناظراگر ایک ہی جگہ کے اوپر تین طلاق دے دی تو کتنی طلاق واقع ہوں گی؟ اور صرف بیوی اور شوہر تھے۔ صرف بیوی نے سنا اور فون کے اوپر طلاق دی تھی ۔اس کا کیا حکم ہے؟
2476 مناظرفتوی آئی ڈی: 6088 [فتوی: 645=682/ل] کا جوا ب مجھے ملا۔ لیکن یہ ہمارے اوپر منطبق نہیں ہورہا ہے، کیوں کہ ہم امریکہ میں رہتے ہیں۔ یہاں کوئی شرعی کورٹ نہیں ہے ۔ مجھے بتائیں کہ اللہ کی وہ حدود کیا ہیں اور وہ کون کون سی صورتیں ہیں جس میں عورت خلع حاصل کرسکتی ہے؟ میں نے آپ سے ہر چیز بتادی، لڑکی بھی اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی ہے اورہم بھی خاندان والے اس کو اس کے ساتھ نہیں رہنے دینا چاہتے ہیں۔ کیوں کہ ہم اس کے اوپر بھروسہ نہیں کرتے ہیں۔ جناب بہت مہربانی ہوگی اگر آپ تفصیل سے جواب دے دیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ بہت نازک مسئلہ ہے لیکن ہمارے پاس اور کوئی ذریعہ نہیں ہے۔
1658 مناظرمیرا نام محمد ارشد ہے۔ میں ایک بہت ہی ضروری مسئلہ معلوم کرنا چاہتا ہوں۔ ہماری ایک قریبی رشتہ داری میں یہ مسئلہ پیش آیا ہے۔ ان کی شادی کو صرف ایک مہینہ ہی ہوا تھا اور ان کے یہاں گھریلو مسئلہ شروع ہونے کے باعث طلاق تک بات پہنچ گئی ہے، اور ان صاحب نے دو گواہوں کے سامنے طلاق کے کاغذ پر دستخط کردیا ہے اور وہ کاغذ ابھی تک ان کی بیوی کو بھیجا نہیں گیا ہے۔ اور اب وہ صاحب چاہ رہے ہیں کہ وہ دوبارہ اپنی شادی شدہ زندگی ان ہی کے ساتھ شروع کریں۔ مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا ان کے درمیان طلاق ہو چکی ہے یا نہیں؟ اوران کی بیو ی حاملہ ہے۔ برائے مہربانی اس کا جواب مجھے جلد ازجلد دیجئے گا۔
2886 مناظر