عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 146862
جواب نمبر: 146862
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 258-210/SN=3/1438
اسے الگ سے دھونا ضروری نہیں ہے، اگر اسی پر وضو کرلیا جائے تب بھی وضو ہو جائے گا؛ کیوں کہ جب تک کسی یقینی ذریعے سے معلوم نہ ہو کہ اس ”جیلی“ میں کوئی نجس چیز ملائی گئی ہے تب تک اسے ناپاک نہ قرار دیا جائے گا، رہا ”الکوحل“ جو اس طرح کی چیزوں میں عموماً استعمال کیا جاتا ہے، تو عمومِ بلوی کی وجہ سے علماء نے اس کے پاک ہونے کا حکم بتلایا ہے؛ لہٰذا محض ”الکوحل“ کی وجہ سے اسے ناپاک نہ تصور کیا جائے گا۔ (دیکھیں: فتاوی دارالعلوم دیوبند: ۱/۴۲۲تا ۴۲۴، ترتیب جدید، بدائع الصنائع: ۴/۲۸۶، ط: زکریا، بہشتی زیور مع حاشیہ: ۹/۱۰۲)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند