عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 600289
جس غسل خانہ میں پیشاب كرتے ہوں اس میں وضو كرنا
ہمارے گھر میں ایک غسل خانہ ہے ۔ہم سب گھر والے اسی میں نہاتے ہیں اور اسمیں پیشاب بھی کرتے ہیں ۔چونکہ مجھے نماز پڑھنی ہوتی ہے تو کیا اس غسل خانہ میں وضو کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب نمبر: 60028929-Oct-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 134-144/B=03/1442
غسل خانہ میں پیشاب کرنے سے حدیث شریف میں ممانعت آئی ہے ایسے غسل خانہ میں غسل کرنے یا وضو کرنے سے وسوسہ رہتا ہے کہ معلوم نہیں میرا غسل یا وضو صحیح ہوا یا نہیں۔ آپ لوگ غسل خانہ میں پیشاب کرنا بالکل بند کردیں پیشاب کرنے کے لئے علیحدہ سے پیشاب خانہ یا فلش بنائیں۔ ایسے غسل خانہ میں وضو نہ کرنا چاہئے؛ البتہ اگر پیشاب خانہ علیحدہ ہے تو پھر کوئی حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کوے کا جھوٹامکروہ ہے یا پاک ہے؟ (۲)کوے کی بیٹ پاک ہے یا نجاست خفیف یا نجاست غلیظ؟ (۳)کوے کھانا جائز ہے یا مکروہ یا حرام؟ (۴)جو مچھلیاں ریشم کے کیڑے اور گندگی او رمرے ہوئے جانور ڈال کر پالی گئی ہوں ان کا کیا حکم ہے؟
11585 مناظرآواز نكلے پر خرج ریح كا ظن غالب نہ ہوتو كیا حكم ہے؟
9080 مناظراگر منی شلوار پر گرتی ہے تو شلوار کا کون سا حصہ دھلا جائے گا؟ وہی حصہ یا پوری شلوار؟
4106 مناظراگر کسی شخص کو بار بارریاح خارج ہوتو اس کے لیے نماز اور دیگر عبادات ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟ (۲) اگر کسی شخص کو ہر نمازمیں خیالات پریشان کرتے ہوں جس کی وجہ سے وہ بھولنے کی عادت کا شکار ہوگیا ہو اور غالب گمان کسی بھی طرف نہ جاتا ہو تو وہ کیا کرے؟ نماز دہرائے یا احتیاطاً سجدہ سہو کرے یا ایسے ہی نماز مکمل کرلے اور سجدہ سہو نہ کرے؟
5643 مناظرکیا فرماتے ہیں علمائے شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: ہم جس مکان میں رہتے ہیں اس میں ایک پانی کی ٹنکی ہے۔ سرکاری پانی کا کنکشن باتھ روم میں ہے۔ کچھ لوگ ٹنکی میں پانی بھر جانے کے بعد پائپ باتھ روم میں زمین پر ڈال دیتے ہیں۔ اب ظاہر ہے باتھ روم میں لوگ نہاتے ہیں کپڑے دھوتے ہیں، عام طور پر وہ پانی ناپاک ہوجاتا ہے اور وہی پانی تھوڑاپائپمیں بھی چلا جاتا ہے، پھر اسی پائپ کو ٹنکی میں پانی بھرنے کے لیے لگادیتے ہیں۔ اب اس ٹنکی کے پانی کا کیا حکم ہے؟ میں نے دارالعلوم کی ویب سائٹ پر مسائل طہارت میں پڑھا:و اذا کان الحوض صغیرایدخل فیہ الماء من جانب و یخرج من جانب یجوز الوضوء بہ من جمیع جوانبہ و علیہ الفتوی) ۔ بالکل یہی صورت ہماری ٹنکی کی ہے۔ مگر یہ معلوم کرنا ہے کہ یہ حکم ہر ٹنکی پر لگائیں گے یا صرف اس ٹنکی میں لگائیں گے جس میں تسلسل کے ساتھ ایک نل سے پانی آتا ہو اور دوسرے نل سے پانی کا خروج ہو اوردخول اور خروج کا زمانہ ایک ہو۔ اوپر دیے گئے حوالہ سے یہی ظاہر ہوتا ہے۔ مگر ہمارے پاس جو ٹنکی ہے پہلے اس میں پانی بھرتے ہیں بعد میں حسب ضرورت پانی استعمال کرتے ہیں اور ٹنکی کی نوعیت یہ ہے کہ ٹنکی مکمل بند ہے، اوپر کی جانب تھوڑا ساسوراخ ہے جس میں پائپ سے پانی بھرتے ہیں اور نیچے کے حصہ میں ٹوٹی لگی ہوئی ہے۔ یہ ٹوٹی ٹنکی کے ساتھ سے کچھ اوپر ہے پانی ختم ہونے کے بعد بھی نچلی سطح میں پانی ہمیشہ موجود رہتاہے ۔اس کے بارے میں وضاحت فرمائیں۔ تفصیل کے لیے معافی چاہتا ہوں۔
3135 مناظر