عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 55498
جواب نمبر: 55498
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 29-29/Sd=1/1436-U (۱) جب تک نجاست لگنے کا یقین نہ ہوجائے، پتلون ناپاک نہیں ہوگی؛ البتہ احتیاطاً دھونے میں مضائقہ نہیں۔ (۲) اگر پتلون پر نجاست کا اثر ظاہر ہوجائے تو اس کو دھونا ضروری ہے۔ (۳) اگر مٹی میں نجاست لگی ہوئی ہو اور پھر وہ پتلون پر لگ جائے اور نجاست کا اثر ظاہر ہوجائے، تو اس کا دھونا ضروری ہوگا۔ ولو کان الثوب طاہرًا فشک في نجاستہ جاز لہ أن یصلي فیہ؛ لأن الشک لا یرفع الیقین (بدائع: ۱/۲۳۶، زکریا) وقال في الہندیة: رجل أصابہ طین أو مشی فیہ ولم یغسل قدمیہ وصلی یجزیہ ما لم یکن فیہ أثر النجاسة إلا أن یحتاط․ ألخ (الفتاوی الہندیة: کتاب الطہارة، الباب السابع) وقال ابن عابدین: والعفو مقید بما إذا لم یظہر فیہ أثر النجاسة إلخ (رد المحتار: ۱/۵۳۱)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند