عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 14498
غسل
کے بارے میں پوچھنا تھا کہ پہلے وضوکریں جس میں کلی اور ناک میں پانی ڈالنا شامل
ہو، پھر شیمپو اور صابن استعمال کرنے کے بعد پورے جسم پر پانی بہائیں کہ کوئی جگہ
خشک نہیں رہی تو یہ غسل ٹھیک ہوگا، یا جسم پر شیمپو اور صابن استعمال کرنے سے پہلے
پانی بہانا ہوگا؟
غسل
کے بارے میں پوچھنا تھا کہ پہلے وضوکریں جس میں کلی اور ناک میں پانی ڈالنا شامل
ہو، پھر شیمپو اور صابن استعمال کرنے کے بعد پورے جسم پر پانی بہائیں کہ کوئی جگہ
خشک نہیں رہی تو یہ غسل ٹھیک ہوگا، یا جسم پر شیمپو اور صابن استعمال کرنے سے پہلے
پانی بہانا ہوگا؟
جواب نمبر: 14498
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1110=1110/م
غسل کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ اگر جسم پر ناپاکی ہو تو جسم کی ناپاکی دھوکر اور استنجا وغیرہ سے فارغ ہوکر پہلے وضو کیا جائے اس کے بعد دائیں طرف سے پانی بہایا جائے، پھر بائیں طرف سے، شیمپو اور صابن کا استعمال جسم پر پانی بہانے سے پہلے کریں یا بعد میں، ہردو صورت میں درست ہیں، بس غسل واجب میں اس کا خیال رہے کہ کوئی جگہ خشک نہ رہنے پائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند