• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 151383

    عنوان: استنجاء کا مطلب کیا ہے اور اس کا طریقہ کیا ہے؟

    سوال: (۱) استنجاء کا مطلب کیا ہے؟ (۲) اس کا طریقہ کیا ہے؟ (۳) پیشاب کرنے کے بعد مٹی کا ڈھیلہ شرمگاہ کی سوراخ کے اوپر رکھنا ہے یا پھر سوراخ کے اندر؟ (۴) میں صرف پانی سے پیشاب اور بیت الخلاء کے وقت پاکی حاصل کرتا ہوں، کیا یہ صحیح ہے؟ (۵) مٹی کے ڈھیلے گھر کے سوا اور جگہ تو موجود نہیں ہوتے، کیا ڈھیلوں کو اپنے ساتھ جہاں جاوٴں وہاں لے جانا ہے؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 151383

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1009-1018/H=10/1438

    (۱) پیشاب پاخانہ سے فراغ کے بعد اچھی طرح پاکی حاصل کرلی جائے یہ مطلب ہے۔

    (۲) پاخانہ کے مقام پر لگی نجاست کو اولا تین ڈھیلوں سے صاف کرلیا جائے اور پیشاب کرکے ڈھیلہ سے پیشاب کے قطرات کو خشک کرلیا جائے اور اس کے بعد پانی سے اطمینان بخش طریقہ پر پاکی وصفائی حاصل کرلی جائے۔

    (۳) سوراخ کے اندر نہیں بلکہ پیشاب کی نالی کے منہ پر ڈھیلہ لگاکر قطرات خشک کرلیے جائیں۔

    (۴) پاخانہ کے مقام کو ڈھیلوں سے صاف نہ کرکے صرف پانی سے پاکی وصفائی حاصل کرلیں اس میں مضائقہ نہیں اور پیشاب کے بعد ڈھیلہ یا ٹیشو پیپر سے اولاً قطرات خشک کرلیں اور پھر پانی سے پاک وصاف کرلیں فتاوی محمودیہ میں ہے ”آج کل اہل تجربہ کی رائے ہے کہ پیشاب کے بعد قطرہ اکثر آدمیوں کو آتا ہے اور شاذ ونادر ہی کوئی شخص اس سے مستثنیٰ ہوگا اس لیے چھوٹا استنجاء پانی سے کرنے سے پہلے ڈھیلہ سے کرنے کی تاکید کرتے ہیں کیونکہ اگر بعد میں قطرہ آیا تو اس سے کپڑا بھی ناپاک ہوگا اور پہلا استنجاء بھی بیکار ہوجائے گا اور وضو کے بعد آیا تو ناقض ہوگا اس لیے پہلے ڈھیلہ سے اطمینان کرلینا چاہیے اھ“ ص۲۹۰ج۵۔

    (۵) ڈھیلہ کے ساتھ لے جانے میں کچھ مضائقہ نہیں آج کل ٹیشو پیپر ساتھ رکھ لینا سہل ہے، باقی اس کا لحاظ رکھا جائے کہ استعمال کے بعد ڈھیلہ یا ٹیشو کو ایسی جگہ نہ ڈالیں کہ جس سے گندگی یا تعفن ہوجائے یا نالی اور گٹر وغیرہ بند ہوکر لوگوں کے لیے اذیت کا موجب بنے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند