• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 49359

    عنوان: كپڑا پاك كرنے كا طریقہ

    سوال: حضرت صاحب میرا سوال یہ ہیں کہ اگر کویی کپڑے کوصرف ایک بار اچہی طرح دہوییں اور نچہوڑدے تو کیا وہ کپڑا پاک ہوجاییگا یا اسے تین بار نچوڑنا ضروری ہے اس طرح کہ کہ ہر بار اچہے طرح دہوکر زور سے نچہوڑے اور پانی کا ٹپکنابندہونا کیسا ہونا چاہیے ایسا کہ کپڑے سے خود بخود پانی ٹپکنا بند ہوجایے یا زور کے باوجود پانی ٹپکنا بند ہوجایے ۔(2)۔اگر پیشاپ یا منی کی قطرے جو ایک سکے کی اندازے سے کم ہو جو کپڑے کی دو تین الگ جگہوں پر لگ جایے تو کیا ایسے کپڑوں کی ساتہ نماز پڑہی جاسکتی ہے یا اسی دہونا ضروری ہے ۔

    جواب نمبر: 49359

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1546-1539/N=1/1435-U (۱) کپڑے میں جو نجاست لگی ہے اگر وہ دکھائی دینے والی نجاست نہیں ہے یعنی ذی جرم: دَلدار نہیں ہے جیسے پیشاب وغیرہ تو کپڑے کو تین مرتبہ دھونا، ہرمرتبہ نچوڑنا اور تیسری مرتبہ اپنی طاقت بھر خوب زور سے نچوڑنا ضروری ہے۔ اس کے بغیر کپڑا پاک نہ ہوگا۔ اوراگر کپڑے میں لگی ہوئی نجاست دکھائی دینے والی ہے، جیسے: پاخانہ وغیرہ تو کپڑے کو اتنا دھونا کہ نجاست کی ذات زائل ہوجائے ضروری ہے،خواہ اس کے لیے کپڑے کو کتنی ہی دفعہ دھونا پڑے،البتہ اگر تین سے کم میں نجاست زائل ہوجائے تو کپڑے کومکمل تین دفعہ دھولینا بہتر ہے۔ اور اپنی طاقت بھر خوب زور سے نچوڑنے کا مطلب یہ ہے کہ نچوڑنے سے پانی کا ٹپکنا بند ہوجائے، اور خود پانی ٹپکنے کا بند ہوجانا کافی نہیں کذا في البدائع (۱: ۲۵۰ ط، مکتبہ زکریا دیبوند) والفتاوی الہندیة: (۱: ۴۱، ۴۲، ط مکتبہ زکریا دیوبند) ومجمع الأنہر (۱:/ ۹۰، ۹۱ ط دارالکتب العلمیة، بیروت) والفتاوی الخانیة (۱: ۱۵، ط مکتبہ الاتحاد دیوبند) والبحر الرائق (۱: ۴۰۹- ۴۱۱،ط مکتبة زکریا دیوبند) ومراقي الفلاح (مع حاشیةالطحطاوي: ص۱۶۱ ط دارالکتب العلمیة بیروت) والدر والرد (۱/۵۳۵، ۵۴۱،ط مکتبہ زکریا دیوبند) وبہشتی زیور مدلل (۲/۳،۴) وغیرہا۔ (۲) اگر مختلف جگہوں پر لگی ہوئی منی یا پیشاب کی مجموعی مقدار درہم کی مقدار سے زائد ہے تو نجاست کو دور کیے بغیر اس کپڑے میں نماز نہیں پڑھ سکتے، نماز نہ ہوگی، کذا فی الدر والرد (۱/۵۵۱ ط مکتبہ زکریا دیوبند) والبحر الرائق (۱/۴۲۰ ط مکتبہ زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند