عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 605389
رمضان المبارک کے قضا روزے چھوڑ کر شوال کے چھ روزے رکھنا
اگر کوئی شخص کسی شرعی عذر کی وجہ سے رمضان المبارک کے مکمل روزے نہ رکھے ہوں ۔ پھر اگر وہ شخص شوال کے چھ روزے رکھنا چاہتے ہوں ۔ یہ سوچ کر کہ شوال کے بعد کسی اور مہینے میں وہ رمضان کے روزے قضا رکھیں گے ۔ تو اس کا نفلی روزے رکھنا صحیح ہوگا ؟
جواب نمبر: 60538930-Jul-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:926-627/sd=12/1442
جی ہاں! رمضان کے قضا روزے رکھنے سے قبل شوال کے چھ نفلی روزے رکھنا جائز ہے؛ کیونکہ احناف کے نزدیک قضاء کے وجوب میں توسع ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
رمضان سے متعلق ایک سوال ہے جو میں علماء حضرات سے جاننا چاہتاہوں، برائے کرم جلد جواب دیں۔ (۱)اگرمیرے سامنے بیٹھنے والوں کو میرے منھ سے آنے والی بد بو سے تکلیف ہوتی ہو اور میرا حاکم بہت سخت قسم کا ہو اورمیری نوکری کو خطرہ ہو تو کیا میں برش کرسکتاہوں؟ اس میں اللہ اوراللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا فرمان ہے اورعلمائے دین اورمفتیان کرام کیا فرماتے ہیں؟
2098 مناظررمضان کے بعد شوال کے مہینہ میں چھ روزہ رکھنے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ موٴطا مالک میں یہ لکھا ہے کہ امام مالک ابن انس (رضی اللہ تعالی عنہ) نے ارشاد فرمایا رمضان کا روزہ پورا ہونے کے بعد چھ روزہ رکھنے کے بارے میں انھوں نے کسی عالم یا فقیہ کو ان دنوں میں روزہ رکھتے ہوئے نہیں دیکھا ہے اور کسی بھی سلف کو ایسا کرنے کے بارے میں نہیں سنا ہے، اور علماء اس کو مکروہ خیال کرتے ہیں اوراس کے بدعت ہونے کا اندیشہ ظاہر کرتے تھے اور یہ رمضان کے ساتھ کچھ ایسی چیز کوجوڑ رہا ہے جو کہ اس کا حصہ نہیں ہے۔
2928 مناظر