• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 605614

    عنوان:

    سفر شروع كرنے بعد كہاں سے نماز قصر شروع كی جائے گی اور سفر میں كب تك پڑھی جاتی رہے گی؟

    سوال:

    آپ معزز مفتیان کرام کا فتویٰ میں نے پڑھاتھا (آدمی کب مسافر کہلاتاہے ) میرا سوال یہ ہے کہ آپ نے جواب میں کہا ہے نئے پیمانہ کے مطابق 48 میل اور 77.5کیلومیٹر پر آدمی مسافر شرعی ہوجاتا ہے ، اب مجھے جو اصل معلوم کرنا ہے وہ یہ ہے کہ آدمی قصر کب کرے گا، کیا اس وقت جب اس نے ارادہ کرلیا ہو کے مجھے وہاں 14 دن ٹھر ناہے یا اس سے زیادہ، میرا مطلب کہنے کا یہ ہے کہ جب تک اتنے دن نہی ٹھرے گا اس وقت قصر نہی کرسکتا گرچہ وہ 77.5 کلومیٹر دور جاچکا ہے ۔

    برائے مہربانی مع مدلل جواب ارسال کریں، جزاک اللہ، اور آخیر میں ایک گزارش یہ ہے کہ آپ اپنی ویب سائٹ پر پرنٹ ڈون لوڈ کا بھی آپشن دیدے تے تو بہتر ہوتا یہ ہماری گزارش ہے ۔

    جواب نمبر: 605614

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1205-796/B=12/1442

     جب آدمی اپنے وطن سے ساڑھے ستہتر (77.5) کلومیٹر دور کا سفر کرنے کے ارادہ سے گھر سے چلے گا اور اپنی بستی کے ملحقات سے نکل جائے گا اس وقت سے وہ مسافر ہوگا، محض ارادہ کرنے سے وہ مسافر نہ ہوگا، لہٰذا راستہ میں جو نماز پڑھے گا قصر کرے گا، اور اپنی منزل پر پہونچنے کے بعد بھی قصر کرے گا۔ ہاں اگر منزل پر پہونچنے کے بعد اس نے 15 دن یا 15 دن سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت کرلی تو وہ پوری نماز پڑھے گا۔ 14 دن ٹھہرنے کی نیت ہے تو پوری نماز نہیں پڑھے گا؛ بلکہ قصر ہی کرے گا۔ کم از کم 15 دن یا اس سے زیادہ دن ٹھہرنے کی نیت کرلے تو مسافر نہیں رہے گا؛ بلکہ مقیم ہوجائے گا اور پوری نماز پڑھے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند