عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 67879
جواب نمبر: 67879
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 741-741/B=10/1437
نابینا کے پیچھے نماز ہو جاتی ہے، جس مقتدی نے یہ کہا کہ نابینا کے پیچھے نماز نہیں ہوتی وہ صحیح نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جہاد وغیرہ سفر میں تشریف لے جاتے تواپنی جگہ امامت کے لیے حضرت عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ کو یا حضرت عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ کو مقرر کرکے جاتے یعنی امام بنا کر جاتے اور یہ دونوں صحابی نابینا تھے۔ لہذا نابینا اگر حافظ قاری اور مولوی ہے، صاف ستھرا رہتا ہے تو اس کے پیچھے نماز جائز ہے۔ مقتدی نے غلط اعتراض کیا، اسے محبت سے سمجھا دیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند