• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 605101

    عنوان:

    كیا مجود قاری كا كسی عام آدمی كے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے؟

    سوال:

    کیا حافظِ قرآن کی نماز کسی ایسے شخص کی امامت میں ہو جائے گی جو کہ تجوید نہ جانتا ہو نیز امامت کے بارے میں تفصیلاً آگاہ کریں۔

    2۔حافظ قرآن کو دوران حفظ سے ہی قرآن پاک صیحح نہیں یاد مگر یاد کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے کیا اس پہ جہنم واجب ہو جائے گی جیسا کہ سننے میں آیا ہے کہ جو قرآن بھول جائے اس سے جہنم میں ڈالا جائے گا۔ جزاک اللہ خیرا

    جواب نمبر: 605101

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 846-697/M=10/1442

     (۱) جو شخص تجوید نہ جانتا ہو یعنی تجوید کا فن اس نے باضابطہ نہ سیکھا ہو اور تجوید کے قواعد اس کو یاد نہ ہوں لیکن قرآن صحیح پڑھتا ہو اور ایسی غلطی نہ کرتا ہو جس سے نماز فاسد ہوجائے تو ایسے شخص کے پیچھے حافظ اور غیر حافظ سب کی نماز درست ہے تاہم بہتر یہ ہے کہ امام ایسے شخص کو بنایا جائے جو قواعد تجوید سے واقف ہو، قرآن مخارج سے پڑھتا ہو، مسائل نماز و طہارت سے واقف ہو، متبع سنت ہو وغیرہ۔

    (۲) اگر وہ حافظ قرآن سے غافل نہیں رہتا ہے بلکہ پڑھتا رہتا ہے اور یاد کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے تو قرآن بھلا دینے کی وعید اس کو نہیں ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند