• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 604842

    عنوان:

    تنخواہ کی غرض سے امامت کرنے والے امام کے پیچھے نماز

    سوال:

    1) تنخواہ کی غرض سے امامت کرنے والے امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟

    2) ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیساہے جوسنت موَکدہ اوروتر تک نہیں پڑھتا؟

    3) اگر ایسے امام کے پیچھے نماز نہیں ہوسکتی تو کیا ہم گھر میں ہی نماز ادا کرسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 604842

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1165-838/H=10/1442

     (۱) اگر وہ اصلح للامامة ہے تو ا س کے پیچھے نماز بلاکراہت درست ہے، تنخواہ لینے کی وجہ سے کسی کی نماز میں کراہت نہیں آتی۔

    (۲) کیسے معلوم ہوا کہ سنت و وتر نہیں پڑھتے۔ اس سلسلہ میں مسجد کے ذمہ داران سے کہیں وہ امام صاحب سے تحقیق کرکے اپنی طرف سے اپنے دستخط سے سوال لکھیں گے۔

    (۳) آپ لوگوں کو مسجد میں نماز پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہئے۔ رہا امامت کا معاملہ اس کی اصل ذمہ داری مسجد کے ذمہ داران کی ہوتی ہے۔ آپ کو جو کچھ شکایت ہو اُس کو ذمہ داران سے تنہائی میں کہہ سن کر اصلاح کی کوشش کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند