عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 60095
جواب نمبر: 60095
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 870-866/B=9/1436-U فقہائے کرام نے امامت کے اوصاف یہ بتائے ہیں کہ وہ تمام گناہ کبیرہ سے بچتا ہو، نماز کے مسائل سے خوب واقف ہو۔ قرآن صحیح پڑھتا ہو اس کے ذریعہ سے لوگوں میں الفت ومحبت قائم ہو، لوگوں کو دین کے احکام اور مسائل بتاتا رہتا ہو، صحیح العقیدہ بھی ہو۔ جوا کھیلنا شریعت اسلام میں گناہ کبیرہ ہے، جوا کھیلنے والے امام کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہوگی، ایسے شخص کو امام بنانا درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند