عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 64499
جواب نمبر: 64499
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 737-737/M=9/1437 اگر پیشاب کا قطرہ اس تسلسل کے ساتھ آتا ہے کہ ایک نماز کے پورے وقت میں اتنا بھی خالی وقفہ نہیں ملتا کہ آپ وضو کرکے فرض نماز ادا کرسکیں تب تو آپ شرعاً معذور ہیں اورمعذور شرعی کے لیے حکم یہ ہے کہ اسی حال میں وضو کرکے نماز ادا کرلے نماز ہوجائے گی اور جب دوسری نماز کا وقت آئے تو دوسرا وضو کرکے نماز پڑھے پہلا وضو پہلی نماز کا وقت ختم ہونے کے ساتھ ختم ہوجائے گا پس ہر وقتیہ نماز کے لیے الگ الگ وضو کرے جب تک وقت باقی رہے گا اس کا وضو باقی مانا جائے گا اس عذر کی وجہ سے وضو نہیں ٹوٹے گا جس کی وجہ سے معذور بنا ہے ہاں دوسرا ناقض وضو امر پیش آجائے تو وضو ٹوٹ جائے گا۔ یہ حکم شرعی معذور کے لیے ہے اور اگر آپ کا عذر (قطرہ پیشاب آنے کا) اس تسلسل کے ساتھ نہیں ہے جو اوپر مذکور ہوا بلکہ آپ کو اتنا خالی موقع مل جاتا ہے کہ آپ وضو کرکے فرض نماز بآسانی ادا کرسکتے ہیں او راس دوران وہ قطرہ نہیںآ تا توآپ شرعی معذور نہیں، ایسی صورت میں جب بھی پیشاب کا قطرہ باہر آجائے تو وضو ٹوٹ جائے گا او راگر پیشاب کپڑے وغیرہ میں لگ جائے اور اس کا پھیلاوٴ ہتھیلی کی گہرائی کے بقدر یا اس سے زائد ہوتو اس حصے کودھونا پڑے گا، آپ کو پیشاب کے بعد تھوڑا تھوڑا کر کے قطرہ آتا رہتا ہے تو آپ پیشاب کے بعد استبراء ضرور کریں یعنی پیشاب کا آخری قطرہ آنے تک انتظار کریں اور قطرہ آنے پر ٹشوپیپر یا مٹی کے ڈھیلے وغیرہ سے صاف کرتے رہا کریں چاہے چل کر ہو یا کھانس کر ہو یا جھک کر یعنی آخری قطرہ جس طریقے کو اختیار کرنے پر آنے کا معمول ہو اسے اختیار کریں او رٹشوپیپر وغیرہ کے ذریعہ قطرہ صاف کرلیں، پھر جب پوری طرح اطمینان ہوجائے کہ اب قطرہ نہیں آئے گا تو عضو کو پانی سے دھولیں او روضو کرکے نماز پڑھ لیں، اگر بعد میں محسوس ہو کہ قطرہ نکلا ہے تو تنہائی میں جاکر چیک کر لیا کریں اگر یقین ہو کہ نماز ہی کے دوران نکلا ہے تو وضو کرکے نماز کا اعادہ کرلیں اور کپڑے میں لگ گیا ہوتو پہلے اسے دھولیں پھر نماز پڑھیں اور اگر یہ یقین ہو کہ قطرہ نماز سے فارغ ہونے کے بعد اٹھنے یا چلنے کی حالت میں نکلا ہے تو نماز لوٹانے کی ضرورت نہیں اور بہتر یہ ہے کہ آپ الگ سے ایک لنگی خاص استنجاء کے لیے رکھا کریں، استنجاء کے وقت اسے پہن لیا کریں او رفارغ ہوکر بدل لیا کریں، اگر اس تفصیل کے بعد بھی کچھ بات رہ گئی ہوتو مقامی کسی مفتی صاحب سے صورت حال بتا کر پوری طرح تسلی کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند