• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 42327

    عنوان: بریلوی امام كے پیچھے نماز پڑھنا

    سوال: اگر میں بریلوی جماعت سے نماز پڑھوں تو یہ نماز درست ہوگی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 42327

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1114-1116/N=12/1433 بدعتی امام کے عقائد اگر کفر تک پہنچے ہوئے نہ ہوں تو اس کے پیچھے کراہت تحریمی کے ساتھ نماز ادا ہوجائے گی، اس لیے مجبوری کے علاوہ عام حالات میں اس کے پیچھے نماز پڑھنے سے احتراز چاہیے، اور اگر اس کے عقائد کفر تک پہنچے ہوئے ہوں تو اس کے پیچھے نماز درست نہیں، نماز ادا نہ ہوگی قال في الدر (مع الرد کتاب الصلاة باب الإمامة: ۲/۲۹۸-۳۰۱ة ط، مکتبہ زکریا دیوبند): ویکرہ․․․ إمامة ․․․ مبتدع أي: صاحب بدعة․․․ لا یکفر بہا ․․․ وإن أنکر بعض ما علم من الدین ضرورة کفر بہا ․․․ فلا یصح الاقتداء بہ أصلا ․․․ وفي النہر عن المحیط: صلی خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة اھ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند