• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 600574

    عنوان: پہلا قعدہ بھولے سے چھوٹ گیا ہوگیا اور بعد میں سجدہٴ سہو كرلیا نماز كا كیا حكم ہے؟

    سوال:

    امام نے عشاء کی نماز میں پہلا قاعدہ بھولے سے چھوڑ کر مکمل کھڑا ہوگیا تب جاکر مقتدی نے لقمہ دیا امام واپس نہیں لوٹا اسلئے کہ مکمل کھڑا ہوچکاتھا اب واپس لوٹنا اچھا عمل نہیں سمجھا اور آخر میں سجدہ سہو کر کے نماز مکمل کر لیا اس صورت میں نماز ہوئی یا نہیں مدلل جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 600574

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 156-80/SN=02/1442

    صورتِ مسئولہ میں نماز ہوگئی، امام صاحب نے مقتدیوں کے لقمہ دینے کے باوجود نہ بیٹھ کر کوئی غلط نہیں کیا؛ بلکہ مکمل کھڑے ہو جانے کے بعد حکم ہی یہی ہے کہ واپس نہ بیٹھے؛ بلکہ آگے نماز جاری رکھے اور اخیر میں سجدہٴ سہو کرکے نماز مکمل کرے۔

    سہا عن القعود الأوّل من الفرض ولو عملیا ․․․․․․ ثم تذکر عاد إلیہ ․․․․ مالم یستقم قائماً فی ظاہر المذہب وہو الأصحّ ، فتم ، وإلا أي وإن استقام قائماً لایعود لاشتغالہ بفرض القیام وسجد للسہو لترک الواجب الخ (درمختار مع الشامی: ۲/۵۴۸، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند