• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 602218

    عنوان:

    نماز كا وقت شروع ہونے كے بعد كتنے منٹ كی احتیاط كی جانی چاہیے؟

    سوال:

    عام طور پر مسجدوں میں جودائمی جنتری (نماز کا ٹائم ٹیبل) لگایا ہوا ہوتا ہے ،اس میں لکھا ہوتا ہے مقررہ وقت سے احتیاطا پانچ منٹ بعد فجر ظہر عصر مغرب عشائکی اذان دی جائے ۔خاص کر مغرب کے بارے میں پوچھنا تھا کہ اصل وقت سے پانچ منٹ بعد اذان دی جائے تو مغرب مین تاخیر تو نہیں سمجھی جائیگی نا؟

    کم سے کم اصل وقت میں احتیاط کتنے منٹ کر سکتے ہے ؟ پانچ منٹ کرنا ضروری ہے یا اس سے بھی کم کر سکتے ہیں؟

    آج ہر جگہ لوکیشن سیٹ کرنے سے آن لائن نماز کا وقت بتاتا ہے جو کہ مکہ معظمہ میں آن لائن وقت بالکل صحیح ہوتا ہے ۔لیکن ہمارے انڈیا میں آن لائن اور جنتری میں 2 منٹ کا فرق ہوتا ہے ،یعنی دو منٹ پہلے آن لائن وقت شروع ہوتا ہے ۔اس طرح احتیاطی وقت شمار کرینگے تو مغرب کی اذان میں سات منٹ تاخیر ہوتی ہے ۔ تو ہم کس وقت پر اذان دیں؟ ہمارے یہاں سورت کے عبدالحفیظ صاحب منیار کی دائمی تقویم ہے جس میں احتیاط کرنے کہا گیا ہے ۔۔اور دوسری بھی ایک تقویم ہے جو کولہاپور کے علماء کرام نے بنوائی ہے دونوں کے اوقات برابر ہی ہیں ۔۔بعض جگہ ایک آدھ منٹ کا فرق ہے ۔لیکن عبدالحفیظ بھائی منیار کی تقویم میں پانچ منٹ احتیاط کرنے کہا گیا ہے اور دوسری کولہاپور کی تقویم میں کچھ احتیاط نہیں کہا گیا ہے ۔

    یہی مسئلہ رمضان کی سحری اور افطاری میں الجتا ہے ۔ایک شہر کی بعض مساجد میں اصل وقت پر افطار ہوتا ہے ۔اور بعض میں احتیاطا پانچ منٹ زائد شمار کرکے افطار کرتے ہیں۔ اس کا جواب تشفی بخش عنایت فرمائیں کہ لوگوں میں جو تشویش ہے وہ رفع ہو جائے ۔

    جواب نمبر: 602218

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:393-375/N=6/1442

     (۱): صحیح ومعتبر جنتری میں غروب آفتاب کا جو وقت دیا گیا ہو، اُس کے مطابق مغرب کی اذان میں تین منٹ کی احتیاط کر لی جائے، مغرب میں احتیاط کے لیے یہ مقدار کافی ہے، اس سے زیادہ احتیاط کی ضرورت نہیں اور دیگر اوقات میں پانچ، چھ منٹ کی احتیاط میں بھی کچھ حرج نہیں۔

    (۲): اوقات نماز کے لیے جو جنتریاں تیار کی جاتی ہیں، وہ فلکی حسابات کی بنیاد پر تیار کی جاتی ہیں، مشاہدہ کی بنیاد پر نہیں؛ اس لیے وہ ظنی ہوتی ہیں، قطعی ویقینی نہیں ہوتیں، نیز جنتریوں میں اختلاف بھی ہوتا ہے؛ لہٰذا جو جنتری سب سے زیادہ صحیح ومعتبر ہو، اُس کے حساب کچھ منٹ احتیاط کرنی چاہیے ۔

    (۳): آپ کے یہاں جو قدیم جنتری ہو، اُس کا بھی ان دونوں جدید جنتریوں سے موازنہ کیا جائے، پھر صحیح جنتری کے مطابق کچھ منٹ احتیاط کرلی جائے۔

    (۴): اس سلسلہ میں اگر آپ اپنے یہاں کی قدیم وجدید دونوں جنتریاں ارسال فرمائیں تو افطار وسحر میں احتیاط کیمناسب مقدار کی رہنمائی کی جاسکتی ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند