• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 152210

    عنوان: جنتری کے مطابق ختم سحر ہوتے ہی اذان ونماز پڑھنا کیسا ہے؟

    سوال: میری بستی میں پچھلے کئی سالوں سے سحری کے ختم پر (یعنی فجر سے 10 منٹ پہلے ) اذان پڑھ دی جاتی ہے کیا اس سے ہماری نماز نہیں ہوئی؟ اور اگر فوراً اس کو بدلنے سے فساد کااندیشہ ہو تو اس وقت اس کے ساتھ کیا کیا جاسکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 152210

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1033-1009/B=11/1438

    قدیم اور صحیح جنتری کے مطابق نماز تو ہوجاتی ہے، البتہ یہ جنتری انسانوں کی بنائی ہوئی ہے اور اس میں ہمہ وقت غلطی کا امکان رہتا ہے، اس لیے ختم سحری کے دس منٹ کے بعد اذان کہنی چاہیے، محتاط علماء نے یہی لکھا ہے۔ ایک دم نہ بدلئے آہستہ آہستہ خوش اسلوبی کے ساتھ بدلئے گا تاکہ کوئی فساد نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند