• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 4510

    عنوان:

    قصر نماز کیسے ادا کی جائے گی؟ پوری فرض یا آدھی، اور سنت و نوافل کے بارے میں کیا حکم ہے؟

    سوال:

    قصر نماز کیسے ادا کی جائے گی؟ پوری فرض یا آدھی، اور سنت و نوافل کے بارے میں کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 4510

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 809=861/ د

     

    (الف) انسان جب مسافر شرعی ہوتا ہے یعنی 78کلومیٹر کا سفر کرنے کے ارادہ سے نکلتا ہے تو آبادی کے باہر آجانے کے بعد سے وہ مسافر شرعی ہوجاتا ہے۔ دوران سفر شریعت نے اسے یہ رخصت دیا ہے کہ چار رکعت والی فرض نمازمیں قصر کرے یعنی چار کے بجائے دو رکعت پڑھے البتہ مغرب کی فرض، وتر اور نفل نمازوں میں قصر نہیں ہے۔ سنت اور نوافل کے بارے میں حکم یہ ہے کہ اگر اطمینان کی جگہ ہے اور موقعہ ہے تو پڑھ لے ثواب ملے گا۔ اور اگر جلدی ہے یا موقعہ نہیں ہے جیسے ٹرین یا پلیٹ فارم پر ہے تو نوافل و سنن کے چھوڑدینے سے گناہ نہیں ہوگا۔

    (ب) انسان جس جگہ سفر کرکے گیا ہے وہ جگہ اس کا وطن نہیں ہے اور وہاں پندرہ روز سے کم ٹھہرنے کی نیت ہے، ۲/۴/۱۰/دن کے لیے گیا ہے تو جب تک یہاں ٹھہرے گا قصر کرے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند