• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 43654

    عنوان: اگر نماز کی حالت میں ماں باپ آواز دے تو کیا نماز توڑ دینا ہے ؟ جب کہ انہیں معلوم نہ ہو کہ نماز پڑھ رہا ہے؟

    سوال: اگر نماز کی حالت میں ماں باپ آواز دے تو کیا نماز توڑ دینا ہے ؟ جب کہ انہیں معلوم نہ ہو کہ نماز پڑھ رہا ہے؟

    جواب نمبر: 43654

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 327-319/N=4/1434 اگر آدمی فرض نماز میں ہے اورماں باپ میں سے کوئی کسی خاص سخت ضرورت ومدد کے لیے آواز دے تو نماز توڑکر ان کے پاس جائے اور اگر کسی خاص سخت ضرورت ومدد کے لیے نہ پکارر ہے ہوں تو فرض نماز توڑنا جائز نہیں، اوراگر نفل نماز ہے اور انھیں معلوم نہیں ہے کہ بیٹا نماز میں ہے تو ان کے پکارنے اور آواز دینے پر نماز توڑکر ان کے پاس جائے۔ قال في رد المحتار (۲/۴۲۶ ط: مکتبہ زکریا دیوبند): قلت لکن ظاہر الفتح أنہ نفي للجواز وبہ صرح في الإمداد بقولہ : أي: لا یجوز قطعہا بنداء أحد أبویہ من غیر استغاثة وطلب إعانة لأن قطعہا لا یجوز إلا لضرورة، وقال الطحطاوي: ہذا في الفرض، وإن کان في نافلة إن علم أحد أبویہ أنہ في الصلاة وناداہ لا بأس أن لا یجیبہ وإن لم یعلم یجیبہ․ اھ اھ ہاں البتہ اگر والدین معلوم ہونے پر نماز توڑنے کو پسند نہ کریں تو نفل نماز بھی نہ توڑے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند