• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 42456

    عنوان: ناپاك سیال كی بوتل جیب میں ركھ كر نماز پڑھنا؟

    سوال: (Diagnostic Centre) میں ایک ڈائیگناسٹک سنٹر میں کام کرتا ہوں، بسا اوقات ٹسٹ کے لیے دی گئی خون کی شیشی جیب میں رہ جاتی ہے ایک دو مرتبہ ایسا ہوا کہ خون کی شیشی جیب میں ہی تھی میں نادانستہ نماز پڑھنے کے لیے چلا گیا، لیکن شیشی اچھی طرح بند تھی اور خون کا ایک قطرہ بھی میرے لباس یا جسم کو نہیں لگا، کیا خون کی شیشی جیب میں رکھ کر نماز ادا کرنے سے نماز میں کوئی خرابی پیدا ہوتی ہے یا نماز مکروہ ہوجاتی ہے؟ اس سوال کا جواب ضرور دیجئے، مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 42456

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1134-1170/N=1/1434 خون یا کوئی اور ناپاک چیز کی شیشی جیب میں رکھ کر نماز پڑھنا خواہ ناپاک چیز کا ایک قطرہ بھی بدن یا لباس کو نہ لگے درست نہیں، اس صورت میں نماز نہ ہوگی، جیب سے شیشی نکال کر دوبارہ نماز پڑھنی ہوگی، قال في رد المحتار (کتاب الصلاة باب شروط الصلاة: ۲/۷۴، ط: مکتبہ زکریا دیوبند): بخلال ما لو حمل قارورة مضممة فیہا بول فلا تجوز صلاتہ لأنہ في غیر معدنہ کما في البحر المحیط إھ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند