عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 156447
جواب نمبر: 156447
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:223-164/N=3/1439
اگر بیٹھ کر نماز پڑھانے والا رکوع سجدے پر قادر نہیں ہے، جس کی وجہ سے وہ کرسی یا زمین پر بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھاتا ہے تو اس کے پیچھے ان لوگوں کی نماز نہیں ہوگی جو کسی طرح بھی رکوع سجدے پر قادر ہوں؛ البتہ ان لوگوں کی نماز ہوجائے گی جو امام کی طرح کسی طرح رکوع سجدے پر قادر نہ ہوں اور وہ کرسی یا زمین پر بیٹھ کر اشارے سے نماز پڑھتے ہوں۔اور اگر کوئی شخص عذر کی وجہ سے زمین پر بیٹھ کر رکوع سجدے کے ساتھ نماز پڑھتا ہے تو اس کے پیچھے ان لوگوں کی بھی نماز ہوجائے گی جو کھڑے ہوکر رکوع سجدے کے ساتھ نماز پڑھتے ہوں؛ البتہ اگر کھڑے ہوکر نماز پڑھانے والا امام میسر ہو تو اسے امام بنانا اولی وبہتر ہے۔
وصح اقتداء… قائم بقاعد یرکع ویسجد؛ لأنہ صلی اللہ علیہ وسلم صلی آخر صلاتہ قاعداً وھم قیام وأبو بکر یبلغھم تکبیرہ……، وغیرہ أولی، وموٴم بمثلہ إلا أن یوٴمي الإمام مضطجعاً والموٴتم قاعداً أو قائماً، ھو المختار (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الإمامة، ۲: ۳۳۶- ۳۳۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”وقائم بقاعد“: أي: قائم ساجد أو موٴم… وقید القاعد بکونہ یرکع ویسجد؛ لأنہ لو کان موٴمیاً لم یجز اتفاقاً (رد المحتار)، قولہ: ”إلا أن یوٴمي الخ “:فإنہ لا یجوز لقوة حال المأموم (المصدر السابق)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند