• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 21110

    عنوان:

    یہاں کویت میں ساری مساجد میں عصر کی نماز شافعی وقت کے مطابق ہوتی ہے۔ اگر ہمیں باجماعت نماز پڑھنا ہو تو حنفی وقت تو شروع ہی نہیں ہوتا۔ نماز باجماعت کیسے پڑھیں؟ کیا ایسی صورت نکل سکتی ہے کہ جماعت سے نماز نہ پڑھیں اور مسجد میں ہی حنفی وقت کا انتظار کریں او رجب حنفی وقت ہو جائے او رکوئی آدمی مسجد میں آجائے جس نے عصر نہیں پڑھی ہو تو اس کے ساتھ مسجد ہی میں دوسری جماعت کرلی جائے؟ لیکن مسجد میں دوسری جماعت کرنا مکروہ تحریمی ہے؟ کیا کوئی صورت نکل سکتی ہے یا پھر شافعی وقت کے مطابق ہی پہلی جماعت سے نماز پڑھیں؟

    سوال:

    یہاں کویت میں ساری مساجد میں عصر کی نماز شافعی وقت کے مطابق ہوتی ہے۔ اگر ہمیں باجماعت نماز پڑھنا ہو تو حنفی وقت تو شروع ہی نہیں ہوتا۔ نماز باجماعت کیسے پڑھیں؟ کیا ایسی صورت نکل سکتی ہے کہ جماعت سے نماز نہ پڑھیں اور مسجد میں ہی حنفی وقت کا انتظار کریں او رجب حنفی وقت ہو جائے او رکوئی آدمی مسجد میں آجائے جس نے عصر نہیں پڑھی ہو تو اس کے ساتھ مسجد ہی میں دوسری جماعت کرلی جائے؟ لیکن مسجد میں دوسری جماعت کرنا مکروہ تحریمی ہے؟ کیا کوئی صورت نکل سکتی ہے یا پھر شافعی وقت کے مطابق ہی پہلی جماعت سے نماز پڑھیں؟

    جواب نمبر: 21110

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 574=574-5/1431

     

    مسجد میں دوسری جماعت نہ کریں کیوں کہ یہ مکروہ ہے، حنفیہ میں سے صاحبین کے نزدیک مثل اول پر عصر کا وقت ہوجاتا ہے بنا بریں اگر کبھی شافعی وقت کے مطابق عصر کی نماز پڑھ لیں تو صاحبین کے قول کے مطابق اگرچہ نماز ہوجائے گی لیکن مفتی بہ قول کے مطابق چونکہ مثلین پر عصر کا وقت شروع ہوتا ہے، اس لیے حنفی وقت کا انتظار کرلیں اور دوچار حنفی حضرات جمع ہوکر الگ خارج مسجد یا کسی مناسب مقام پر جماعت کرلیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند