• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 162549

    عنوان: استنجا كرنے كے بعد ٹیشو پیپر لگانا اور نماز كے وقت اسے ہٹاكر نماز پڑھنا كیسا ہے؟

    سوال: حضرت، مجھے پیشاب کرنے کے بعد قطرے آتے ہیں تو میں ٹیشو پیپر لگا کے رکھتا ہوں، نماز سے پہلے اس کو ہٹا دیتا ہوں، بہت دنوں سے ایسا ہی کر رہا ہوں، کیا یہ صحیح ہے؟ لیکن کبھی نماز سے پہلے استنجاء کرتا ہوں تو پیپر کو جلدی ہٹا دیتا ہوں ایسے میں کبھی نماز میں بھی رکوع یا سجدے کے وقت نکل جاتا ہے، تو کیا وہ نماز ادا ہو جائے گی؟ جماعت کی نماز کا کیا ہوگا اگر انتظار کروں تو؟ مغرب اور فجر میں وقت کم ہوتا ہے اس میں کیا کروں؟ تفصیلی احوال بتادیجئے کب کیسے کرنا ہے؟ اور اگر کوئی وظیفہ یا دعا ہو تو وہ بھی بتادیجئے گا۔ کبھی کبھی رات کو کچھ قطرے نکل جاتے ہیں جو سوکھنے کے بعد ایسے ہی لگتا ہے جیسے منی ہو لیکن نکلتے وقت بالکل پتا بھی نہیں چلتا ہے تو اس کی کتنی مقدار کے لئے غسل فرض ہو جاتا ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 162549

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1494-202T/sd=1/1440

     سوال سے متعلق چند باتیں سمجھ لیجیے : (الف) اگر آپ کو پیشاب کے بعد دیر تک قطرے آتے ہوں، تو آپ کے لیے استبرا ضروری ہے ، یعنی اس بات سے اطمینان کر لینا کہ پیشاب کے قطرے آنا بند ہوگئے ہیں، ضروری ہے فقہائے کرام نے اس کے مختلف طریقے بیان کیے ہیں ، مثلاً : کھنکارنا، وغیرہ ؛ لیکن کوئی خاص طریقہ متعین نہیں ہے ؛ بلکہ طبیعت کا مطمئن ہوجانا اصل ہے ۔(ب) اگر نماز کے دوران پیشاب کا قطرہ آگیا، تو وضوء ٹوٹنے کی وجہ سے نماز فاسد ہوجائے گی، اس لیے قطروں سے اچھی طرح اطمینان حاصل کرلینے کے بعد ہی نماز پڑھنی چاہیے ۔(ج) اگر استنجے کا زیادہ تقاضا نہ ہو، تو جماعت سے نماز پڑھنے کے بعد کرلیا کریں یا اتنی دیر پہلے کرلیا کریں کہ قطرے سے اطمینان ہوجائے ۔ (د) اگر پیشاب کے قطرے بدن یا کپڑے پر پھیلاوٴ میں ایک روپے کے سکے سے زیادہ لگ جائے ، تو اس حال میں نماز نہیں ہوگی اور اگر ایک روپے کے سکے کے بقدر یا اُس سے کم لگے ، تو معاف ہے ، یعنی : اس حالت میں نماز تو ہوجائے گی ؛ لیکن دھونا بہرحال ضروری ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند