عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 162549
جواب نمبر: 162549
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1494-202T/sd=1/1440
سوال سے متعلق چند باتیں سمجھ لیجیے : (الف) اگر آپ کو پیشاب کے بعد دیر تک قطرے آتے ہوں، تو آپ کے لیے استبرا ضروری ہے ، یعنی اس بات سے اطمینان کر لینا کہ پیشاب کے قطرے آنا بند ہوگئے ہیں، ضروری ہے فقہائے کرام نے اس کے مختلف طریقے بیان کیے ہیں ، مثلاً : کھنکارنا، وغیرہ ؛ لیکن کوئی خاص طریقہ متعین نہیں ہے ؛ بلکہ طبیعت کا مطمئن ہوجانا اصل ہے ۔(ب) اگر نماز کے دوران پیشاب کا قطرہ آگیا، تو وضوء ٹوٹنے کی وجہ سے نماز فاسد ہوجائے گی، اس لیے قطروں سے اچھی طرح اطمینان حاصل کرلینے کے بعد ہی نماز پڑھنی چاہیے ۔(ج) اگر استنجے کا زیادہ تقاضا نہ ہو، تو جماعت سے نماز پڑھنے کے بعد کرلیا کریں یا اتنی دیر پہلے کرلیا کریں کہ قطرے سے اطمینان ہوجائے ۔ (د) اگر پیشاب کے قطرے بدن یا کپڑے پر پھیلاوٴ میں ایک روپے کے سکے سے زیادہ لگ جائے ، تو اس حال میں نماز نہیں ہوگی اور اگر ایک روپے کے سکے کے بقدر یا اُس سے کم لگے ، تو معاف ہے ، یعنی : اس حالت میں نماز تو ہوجائے گی ؛ لیکن دھونا بہرحال ضروری ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند