• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 50300

    عنوان: جماعت کی نماز میں اگر مقتدی اللہ اکبر کہنا یا کوئی اور رکن کہنا بھول جائے؟

    سوال: (۱) جماعت کی نماز میں اگر مقتدی اللہ اکبر کہنا یا کوئی اور رکن کہنا بھول جائے؟ (۲) اگر مقتدی ۲ رکعت کے بعد شامل ہوا اور جب امام قعدہٴ آخری میں بیٹھے تو مقتدی التحیات کے بعد بھول کر درود بھی پڑھ لے۔

    جواب نمبر: 50300

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 273-274/N=3/1435-U (۱) اگر مقتدی نے جماعت کے ساتھ نماز پڑھتے ہوئے تکبیراتِ انتقالیہ میں سے کوئی تکبیر نہیں کہی، چھوڑدی تو نہ نماز دوبارہ پرھنے کی ضرورت ہے اور نہ سجدہٴ سہوواجب ہوگا کیوں کہ یہ تکبیر سنت ہے، فرض یا واجب نہیں ہے، البتہ اگر کوئی شخص شروع نماز میں تکبیر تحریمہ یا کسی اور تعظیمی کلمہ کے بغیر امام کے ساتھ نماز میں شامل ہوا تو نماز شروع کرنا ہی صحیح نہیں ہوا، اوراس کے علاوہ مقتدی پر کوئی قولی رکن نہیں ہے کہ اس کے ترک سے نماز نہ ہو، دوبارہ پڑھنی پڑے۔ (۲) مقتدی سے امام کے پیچھے کوئی موجب سہوعمل ہوجائے تو اس پر سجدٴ سہو واجب نہیں ہوتا: ”قال في مجمع الأنہر (۱: ۲۲۲ ط دارالکتب العلمیة بیروت): لا بسہوہ أي: لا یلزم سجود السہو بسہو المقتدی لا علیہ ولا علی إمامہ اھ“ اس لیے صورت مسئولہ میں بھی مسبوق مقتدی پر امام کے پیچھے سہواً درود شریف پڑھ لینے سے سجدہٴ سہو واجب نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند