• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 68905

    عنوان: سری نماز میں قراَت بلند آوز سے کردی تو کیا سجدا سہو کرنا پڑے گا؟

    سوال: امامت کراتے وقت ظہر اور عصرکی نماز میں قراَت بلند آوز سے کردی تو کیا سجدا سہو کرنا پڑے گا اور مغرب و عشا میں قراَت آواز سے نہیں کی بلکہ آہستہ شروع کردی ، آیت پڑھنے کے بعد آیا تو پھر سے قراَت آواز سے کردی تو کیا سجدا سہو کرنا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 68905

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 938-759/D=11/1437 ظہر اور عصر کی نماز میں اگر بلندآواز سے قرأت تین چھوٹی آیات یا ایک لمبی آیت کے بقدر کردی تو سجدہٴ سہو واجب ہوگا، اور مغرب و عشاء میں آہستہ آواز سے قرأت اگر تین چھوٹی آیات یا ایک لمبی آیت کے بقدر کردی تو سجدہ سہو واجب ہوگا، اور اگر مذکورہ مقدار سے کم قرأت کی تو دونوں صورتوں میں سجدہ سہو واجب نہ ہوگا۔ والجہر فیما یخافت فیہ للإمام وعکسہ لکل مصل فی الأصح، والأصح تقدیرہ بقدر ماتجوز بہ الصلوة فی الفصلین․ قال ابن عابدین: وقال فی شرح المنیة: والصحیح ظاہر الروایة وہو التقدیر بما تجوز بہ الصلوة من غیر تفرقة (رد المختار: ۲/۵۴۵، باب سجود السہو، ط: زکریا دیوبند)․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند