عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 153851
جواب نمبر: 153851
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1172-972/d=12/1438
(۱) ایسے شخص کی اذان واقامت مکروہ ہے۔
(۲) شریعت کے مطابق لباس نہ پہننے کی وضاحت فرمائیں۔
(۳) کسی دوسرے اہل شخص کی موجودگی میں مذکور فی السوال شخص کی اذان واقامت مکروہ ہے۔
(۴) امام کو دیکھ کر نماز کے ارکان ادا کرنا درست ہے البتہ امام صاحب کو انتقال کے ساتھ ہی (یعنی دوسرے رکن میں جانا شروع کرتے وقت ہی) تکبیر شروع کردینی چاہیے۔
(۵) مقتدیوں کو امام کے منبر سے اترنے کا انتظار کرنے چاہیے۔
(۶) اتفاقاً اگر امام صاحب ایک دو منٹ کی تاخیر کریں تو مصلیوں کو برداشت کرنا چاہیے، البتہ امام صاحب کو بلاعذر اس کا معمول نہیں بنانا چاہیے۔
(۷) اگر اشہر حج (شوال، ذی قعدہ، ذی الحجہ کے شروع کے دنوں )میں عمرہ کرتا ہے اور حج کی ادائیگی تک کے لیے اس کے پاس نفقہ وغیرہ موجود ہے اور ٹھہرنے میں کوئی قانونی مجبوری بھی نہیں ہے تو اس پر حج فرض ہوجائے گا اب وہ حج ا دا کرکے واپس آئے، ورنہ پھر استطاعت کے بعد ہی اس پر حج فرض ہوگا۔
(۸) ہندی زبان دیگر زبانوں کی طرح ایک زبان ہے جس کو دین کی بات پہنچانے کے لیے اعلان وغیرہ میں استعمال کرکے مسجد میں لگانا مباح ہے۔ لہٰذا جہاں ہندی زبان کے جاننے والے ہوں وہاں ہندی میں اعلان لگانے میں حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند