• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 24044

    عنوان: (۱) کیا اذان کے وقت سونا یا لیٹنا مکروہ ہے؟ کیوں کہ اکثر مغرب کی اذان کے وقت جو لیٹاہواہوتاہے اس کو اٹھادیاجاتاہے کہ اذان ہورہی ہے۔ جب کہ چار وقت کی اذان کے وقت اگر کوئی لیٹاہوا ہوتاہے تو اس کو کوئی نہیں اٹھاتا ہے، صرف مغرب کی اذان کے وقت ہی کیوں لیٹے ہوئے کو اٹھاتے ہیں؟

    سوال: (۱) کیا اذان کے وقت سونا یا لیٹنا مکروہ ہے؟ کیوں کہ اکثر مغرب کی اذان کے وقت جو لیٹاہواہوتاہے اس کو اٹھادیاجاتاہے کہ اذان ہورہی ہے۔ جب کہ چار وقت کی اذان کے وقت اگر کوئی لیٹاہوا ہوتاہے تو اس کو کوئی نہیں اٹھاتا ہے، صرف مغرب کی اذان کے وقت ہی کیوں لیٹے ہوئے کو اٹھاتے ہیں؟

    جواب نمبر: 24044

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1312=1312-9/1431

    اذان مغرب کے وقت سوئے ہوئے کو اس لیے اٹھادیا جاتا ہے کہ جماعت فوت نہ ہوجائے کیونکہ مغرب میں اذان کے بعد فوراً جماعت کھڑی ہوجاتی ہے، دوسرے اوقات میں اذان اور جماعت کے درمیان کچھ وقفہ ہوتا ہے، اگر جماعت کے فوت ہوجانے یا نماز کے قضا ہوجانے کا اندیشہ ہو تواذان کے وقت سونا نہ چاہیے اور اگر کسی سوئے ہوئے کے حق میں مذکورہ اندیشہ ہو تو اسے جگادینا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند