• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 60417

    عنوان: ایک شخص نے مجھے مسیج کیا کہ صلاة التسبیح بدعت ہے، اور اس بارے میں کوئی مستند حدیث نہیں ہے۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    سوال: ایک شخص نے مجھے مسیج کیا کہ صلاة التسبیح بدعت ہے، اور اس بارے میں کوئی مستند حدیث نہیں ہے۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 60417

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 974-974/M=9/1436-U صلاة التسبیح کو بدعت کہنا جہالت یا تعصب ہے، اس بارے میں قابل اعتبار حدیث موجود ہے اور کثرتِ طرق کی بنا پر روایت حسن درجہ کی ہے، بعض محدثین سے اس کی صحت بھی منقول ہے یہ نماز حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو سکھائی تھی، حوالے کے لیے دیکھئے: ابوداوٴد حدیث نمبر: ۱۲۹۷، ابن ماجہ رقم: ۱۳۸۷، ابن خزیمہ ۲/ ۲۲۳، حاکم: ۱/۳۱۸، اعلاء السنن ۷/۴۳۔ اور شامی میں ہے: وحدیثہا حسن لکثرة طرقہ ووہم من زعم ضعفہ وفیہا ثواب لا یتناہی إلخ (شامي اشرفی: ۲/۷۱۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند